
کرپٹو کرنسی خصوصاً بٹ کوائن کا شمار دنیا کی سب سے مہنگی اور تغیر پذیر کرنسی میں کیا جاتا ہے۔ یہ کرنسی کسی بھی لمحے ’ عرش‘ سے ’ فرش‘ تک پہنچانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
گزشتہ سال دنیا بھر میں مجموعی طورپرکرپٹو کرنسی کی قدر میں 70 فیصد تک کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔ کرپٹو کرنسی کی قدر میں بے تحاشا اضافے سے کرپٹو کی پوری مارکیٹ کی مجموعی مالیت 2 کھرب ڈالر سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔
نئے سال کے آغاز پر بٹ کوائن کی قیمت کچھ عرصے مستحکم رہی، تاہم آج بٹ کوائن گزشتہ دس ماہ کی کم ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔ اس سے قبل جولائی 2021 میں بٹ کوائن کی قدر میں اتنی کمی دیکھنے میں آئی تھی۔
بائنینس، کوائن بیس اور دیگر کرپٹو ایکسچینجز کے مطابق آج بٹ کوائن کی قیمت 32 ہزار 763 ڈالر فی کوائن پرپہنچ گئی۔ اس سے قبل جولائی 2021 میں بٹ کوائن کی قدر میں اتنی کمی دیکھنے میں آئی تھی۔ تاہم گزشتہ سال نومبر میں بٹ کوائن تاریخ کی بلند ترین سطح 69 ہزار ڈالر فی کوائن تک پہنچ گئی تھی۔
دنیا کی بڑی کرپٹو کرنسیوں بٹ کوائن، ایتھریم اور دیگر کی اورقیمتوں میں اتار چڑھاؤ پرنظر رکھنے والی ویب سائٹ کوائن مارکیٹ کیپ کے مطابق رواں ماہ کے آغاز سے بٹ کوائن اور کرپٹو کرنسی کی قیمت تنزلی کا شکار ہے اور اب تک ان کی قدر میں 13 فیصد تک کی کمی واقع ہوچکی ہے۔ بٹ کوائن کے علاوہ ایتھریم کی قیمت بھی واضح کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔
بٹ کوائن اوردیگر کرپٹو کرنسیوں کو قیمتوں میں عدم استحکام اور ریگولیٹری مسائل کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا کے بہت سے ممالک میں پابندیوں کا سامنا ہے تاہم اس کے باوجود پزاروں افراد نے اس ڈیجیٹل کرنسی میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے۔ تاہم سرکاری سطح پر کوئی ریکارڈ نہ ہونے کی وجہ سے نقصان کا سامنا کرنے والے افراد کی صحیح تعداد سامنے نہیں آسکی ہے۔
کرپٹو کرنسی کے لیے 2022 کیسا ثابت ہوگا؟
کرپٹو کرنسی کی مارکیٹ پرنظر رکھنے اور اس کی قدر کے بارے میں پیش گوئی کرنے والے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 2022 بٹ کوائن کی قدر میں کمی کا سال ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنے والے مہنیوں میں بٹ کوائن کی قدر میں بہت بڑی کمی ہوگی جس کے اثرات دیگر ڈیجیٹل کرنسیوں پر بھی مرتب ہوں گے۔
وال اسٹریٹ کے تجزیہ کاروں کا اس بارے میں کہنا ہے کہ کرپٹو کرنسی لمحوں میں آسمان سے زمین پر اور زمین سےآسمان پر جانے والی متغیر کرنسی ہے۔
مستقبل میں اس کی قدر میں مزید 20 فیصد تک کی کمی متوقع ہے۔ لیکن بٹ کوائن کی وجہ شہرت ہی اس کا عدم استحکام ہے۔
سوسیکس یونیورسٹی کی فنانس پروفیسر کیرول الیگزینڈراکا کہنا ہے کہ 2022 میں بٹ کوائن کی قدر نہایت کم ہوکر 10 ہزار ڈالر فی کوائن تک پہنچ جائے گی۔ اور گزشتہ ڈیڑھ سال میں اس سے کمایا گیا سارا منافع ورچوئلی غائب ہوجائے گا۔
کیرول کا کہنا ہے کہ اگر میں ایک سرمایہ کار کی نظر سے سوچو تو مجھے 2022 میں بٹ کوائن کریش ہوتا نظر آرہا ہے۔ کیوں کہ اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے اور اسے سرمایہ کاری میں ایک کھلونے کی طرح استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ خود کو دہراتی ہے۔ 2018 میں بٹ کوائن 20 ہزار ڈالر کی سطح پر پہنچ کر چند ماہ میں 3 ہزار تک گر گیا تھا۔
یونین بینک کے چیف ایکویٹی اسٹریٹیجسٹ ٹوڈ لوونسٹن کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کے پرائس چارٹ پر نظر ڈالی جائے تو اس میں کئی ببلز دکھائی دیتے ہی۔ انہوں نےکرپٹو کرنسی کو سپورٹ دینے والے افراد اس بارے میں کہتے ہیں کہ اس وقت چیزیں مخلتف تھی، اب اس مارکیٹ میں بڑے ادارے سرمایہ کاری کے لیے کود رہے ہیں، لیکن میرے خیال میں 2022 بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کے کریش ہونے کا سال ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News