شاہ محمود قریشی نے خاموشی توڑدی؛ بڑا اعلان کردیا
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج پوری قوم عمران خان کے بیانیے کیساتھ کھڑی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین و سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک جس بھنور میں پھنس چکا ہے اس کا واحد حل شفاف انتخابات ہیں، ہم نے کوشش کی کہ حکومت ہماری بات کو سمجھے اور نئے انتخابات کا اعلان کرے۔
انہوں نے کہا کہ افسوس حکومت نے ہماری بات پر توجہ نہیں دی، حکومت کے بعض حلیف ہماری بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ ملک میں فوری انتخابات ناگزیر ہیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری اطلاعات کے مطابق ان کے کچھ حلیف ایسے بھی ہیں جو ہرگز نئے انتخابات نہیں چاہتے، ان کی ایک صوبے میں حکومت ہے اگر نئے انتخابات ہو بھی جائیں تو وہ اس سے آگے نہیں بڑھ سکیں گے ، اسی لیے ان کی انتخابات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
سابق وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ یہ حکومت مدت مکمل کرے اور پیسے کے بل بوتے پر وہ مزید خرید و فروخت کرسکیں، نئے انتخابات کے مطالبے سے اتفاق نہ کرنے والوں کی اپنی حکومت صرف سندھ تک محدود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دیانتداری سے سمجھتے ہیں کہ ملک موجودہ بحرانی کیفیت سے باہر نکالنے کا واحد آئینی اور جمہوری راستہ نئے انتخابات کا فوری انعقاد ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ حالات بگڑتے جا رہے ہیں، معاشی ہوں یا سیاسی فیصلے، موجودہ حکومت میں فیصلہ سازی کی قوت نہیں ہے۔ حکومت اگر انتخابات کا اعلان کر دیتی ہے تو ہم لوگوں کو سڑکوں پر کیوں لائیں گے؟
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم اس ملک کی معیشت کو مزید بحران میں نہیں دیکھنا چاہتے، گزشتہ چھ ہفتوں میں روپیہ کی قدر، جس تیزی کے ساتھ گری ہے اس سے اربوں روپے کا بوجھ، معیشت پر پڑا ہے۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ملک کے وسیع تر مفاد اور ان کے اپنے مفاد میں بھی یہی بہتر ہے کہ حکومت تحلیل کر کے انتخابات کا اعلان کر دیں۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی پچھلے ساڑھے تین سال تک یہی بیانیہ پیش کرتے رہے کہ اداروں کو آئینی حدود میں رہتے ہوئے اپنی ذمہ داریاں ادا کرنی چاہئیں یہی بات ہم کہہ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے ساڑھے تین سال سے یہ ہمیں سلیکٹڈ کہتے رہے اور نئے انتخابات کا مطالبہ کرتے رہے، ہم کہہ رہے ہیں کہ انتخابات کا اعلان کردیں تاکہ جس کو بھی پاکستان کی عوام منتخب کرے وہ منصب سنبھالے ، اس میں کون سی نئی یا انہونی بات ہے؟
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ عوام ہمیں مسترد کرتے ہیں تو اپوزیشن میں بیٹھ جائیں گے، ہم کون سا ذاتی مفاد کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن حکومت کو بھی چاہیے ذاتی مفاد کی بجائے ملکی مفاد کا سوچے، اداروں کو کمزور کرنےکی سازش کا حصہ نہ تھے نہ بنیں گے۔
سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمارا ہوم ورک مکمل ہے،ہر چیز کا ایک وقت متعین ہوتا ہے۔ موجودہ حکومت کے عزائم کو سمجھتے ہیں جنہیں ناکام کریں گے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کے بیانیےکو لوگوں نے مسترد کردیا ہے اور اب ہم اپنی حکمت عملی کیساتھ کامیابی سے آگے بڑھ رہے ہیں، ان کا بیانیہ تھا کہ عمران خان غیر مقبول ہیں کوئی سننےکوتیار نہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم عمران خان کے بیانیےکی ساتھ کھڑی ہے، ان کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ قوم عمران خان کیساتھ کھڑی ہوگی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں ملکی مفادات کوترجیح دینی ہے ذاتی خزانے نہیں بھرنے، یہ پی ٹی آئی کی کال نہیں ہرپاکستانی کےدل کی آوازہے، ہمیں آگے بڑھنا ہے، آزادخارجہ پالیسی لےکرچلنی ہے۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ لانگ مارچ روکنےکیلئے ٹرانسپورٹرز کودھمکیاں دی جارہیں ہیں، ہمارا لانگ مارچ روکنے والے غلطی پر ہوں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
