
فطرت عجیب و غریب جانداروں سے بھری ہوئی ہے۔ اب ایک مکڑی کا انکشاف ہوا ہے کہ اپنے اوپر ہوا کی باریک پرت اوڑھ کر پانی کی گہرائی میں نصف گھنٹے تک پوشیدہ رہ سکتی ہے۔
نیویارک کی بنگھمٹن یونیورسٹی کے سائنسدانوں کے مطابق یہ غیرمعمولی مکڑی گویا اپنے اوپر ہوا کی ایک پرت بناتی ہے جو خود ایک انوکھی بات ہے۔ یہ اپنے شکار کا نوالہ بننے کے لیے یہ تدبیر اختیار کرتی ہے۔ اپنی جسامت میں بڑی ہونے کی وجہ سے یہ شکاری جانوروں کو آسانی سے دکھائی دیتی ہے۔
جامعہ سے وابستہ سائنسداں، لِنڈسے سوائرک نے بتایا کہ دیگر مکڑیاں بھی ایسی ہیں جو کچھ دیر پانی میں چھپ سکتی ہے لیکن یہ مکڑی سائنس سے اوجھل تھی۔ اس کا حیاتیاتی نام ٹریکیلا ایکسٹینسا ہے۔ یہ 30 منٹ تک پانی کے اندر رہتی ہے لیکن یہ بھی ایک معمہ تھا کہ ایک کیڑا کتنی دیر پانی میں رہ سکتا ہے۔
مکڑی کے بدن پر کئی طرح کے بال ہیں جو ہوا کو کھینچ کر بدن پر ایک غلاف کی صورت اختیار کرلیتا ہے۔ اس طرح مکڑی آرام سے پانی میں رہتی ہے اور نصف گھنٹے تک سانس بھی لیتی رہتی ہے۔ اس کے علاوہ ہوا کی رکاوٹ سے پانی اس کے منہ میں داخل نہیں ہوپاتا۔
اس کے بالوں میں ہائیڈروفوبک خواص ہیں یعنی وہ پانی کو پرے دھکیلتے ہیں۔ اس طرح سانس پر گزارا کرنے والی ننھی مخلوق کچھ عرصے تک پانی کی گہرائی میں سانس لیتی رہتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News