
اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیراعظم شہبازشریف کو حنیف عباسی کی معاونِ خصوصی تعیناتی پرنظرثانی کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں حنیف عباسی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی بنانے کے خلاف شیخ رشید کی درخواست پر کیس کی سماعت ہوئی۔
وکیل شیخ رشید احمد نے عدالت سے کہا کہ حنیف عباسی سزا یافتہ مجرم ہیں ان کی سزا معطل کی گئی ہے۔ حنیف عباسی کو عمر قید کی سزا ہوئی ہے۔
شیخ رشید کے وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ اکیس جولائی دوہزاراٹھارہ کو حنیف عباسی کو سزا سنائی گئی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ جلسوں میں جس طرح عدالتوں پرالزام تراشی کی جاتی ہے وہ افسوس ناک ہے۔ کیا آپ اور آپ کی اتحادی جماعت پی ٹی آئی کا اسلام آبادہائیکورٹ پراعتماد ہے؟
عدالت نے استفسار کیا کہ انصاف ہونا بھی چاہیے اورنظر بھی آنا چاہیے۔ بہت اہم اور بڑے کیسزعدالت میں زیر سماعت ہیں۔ اگر آپ کو عدالتوں پراعتماد نہیں تو ہم کیس کسی دوسری عدالت بھیج دیتے ہیں۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ آپ چیئرمین تحریک انصاف سے بھی پوچھ لیں اگر انہیں اعتماد نہیں تو ہم نہیں سنتے۔ عوامی جلسوں میں روز کہا جاتا ہے کہ عدالتیں رات کو کیوں کھلی؟
عدالت نے کہا کہ سیاسی بیانیے بنائے جاتے ہیں کہ عدالتیں کسی کے کہنے پرکھلتی ہیں۔ اس عدالت میں لاپتہ افراد، بلوچ اسٹوڈنٹس کیسز ہیں عوام کا اعتماد خراب نہ کریں۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے شیخ رشید سے استفسار کیا کہ کل تک کا وقت دیتے ہیں سوچ لیں کہ عدالت پر اعتماد ہے یا نہیں جس پر شیخ رشید نے کہا کہ میں سوچ سمجھ کر آیا ہوں اورعدالت پر مکمل اعتماد ہے۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے حنیف عباسی کو وزیراعظم کا معاون خصوصی بنانے کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئےفریقین سے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت 17 مئی تک کے لیے ملتوی کردی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News