
ایف آئی اے
وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کی جانب سے ہائل پروفائل کیسز کے ریکارڈ کی حفاظت کے لیے غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ یہ ریکارڈ غائب نہ ہو یا اسے غائب نہ کر دیا جائے ۔
یہ اقدامات سپریم کورٹ آف پاکستان کے ازخود نوٹس کیس کے 19 مئی 2022 کے فیصلے کی روشنی میں کئے گئے ہیں ۔ ہائی پروفائل کیسز کی فائلوں اور ریکارڈز کے تحفظ کے لیے ایف آئی اے کے تمام ڈائریکٹر جنرلز اور زونل ڈائریکٹرز کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
ان ہدایات کے مطابق ہائی پروفائل کیسز کی فائلوں اور تمام ریکارڈز کو ڈبل لاک میں رکھا جائے گا ۔ ڈبل لاک کی چابیاں صرف زونل ڈائریکٹرز اور تفتیشی افسران کے پاس ہوں گی ۔ ہر فائل کا انڈیکس مرتب کیا جائے گا ۔ زونل ڈائریکٹرز وقفے وقفے سے ان فائلوں کا انسپکشن کرتے رہیں گے ۔
ہائی پروفائل کیسز کی فائلوں اور ان کے ریکارڈز کے لیے الگ ریکارڈ روم بنائے جائیں گے ۔ ریکارڈ روم کی علیحدہ لاگ بگ ہوگی ۔ ریکارڈ میں نئی دستاویزات شامل کرنے یا دستاویزات واپس لینے کا اندراج لاگ بگ میں کیا جائے گا ۔
سی سی ٹی وی کیمروں سے 24 گھنٹے ریکارڈ روم کی مانیٹرنگ کی جائے گی ۔ کیمروں کی ریکارڈنگ کا کم از کم 30 دنوں کا بیک اپ رکھا جائے گا ۔ بیک اپ کو کسی اور جگہ محفوظ کیا جائے گا تاکہ اسے ضائع نہ کیا جا سکے ۔
ریکارڈ روم کی حفاظت کے لیے 24 گھنٹے سکیورٹی گارڈز تعینات ہوں گے ۔ ڈیوٹی کرنے والے سکیورٹی گارڈز کا ناموں کے ساتھ ریکارڈ رکھا جائے گا ۔ ریکارڈ روم کی کھڑکیوں پر آہنی جنگلے نصب کئے جائیں گے ۔
ہائی پروفائل کیسز کا ریکارڈ صرف ڈپٹی ڈائریکٹرز اور تفتیشی افسران عدالت میں پیش کریں گے ۔ ان افسران کے ساتھ مسلح گارڈز بھی ہوں گے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹا جا سکے ۔ عدالتوں سے واپسی پر ریکارڈ سیف کسٹڈی میں دیا جائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News