
وزیراعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید نے کہا ہے کہ اگر ہم قصور وار ہیں تو ہم سزا بھگتنے کو بھی تیار ہیں۔
خالد خورشید نے کہا ہے کہ عمران خان کے لانگ مارچ میں پولیس کو ہمیں روکنے کے احکامات جاری ہوئے تھے جس کے پیش نظر ہم پر فائرنگ کی گئی لیکن ہم محفوظ رہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی چوک پر جہاں جہاں پولیس ملی وہاں ہم پر شیلنگ کی گئی، میری گاڑی پر شیل مارے گئے جو اونچائی سے پھینکے جا رہے تھے اور گاڑیوں کی چابیاں چھین لی گئیں تھیں۔
گلگت بلتستان کے وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم پشاور جانا چارہے تھے لیکن راستے بند کردیئے گے تھے، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کے لوگوں کو کیا وفاق میں آنے نہیں دیا جاسکتا؟ اور کیا ہم یہ کہ سکتے ہیں شہباز شریف گلگت بلتستان کی زمین پر پاؤں نہ رکھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت ایسے حالات نہ بنائے جائیں کہ ہم کوئی سخت فیصلہ کر لیں تاہم آئی جی اور پولیس افسران کی معطلی ہمارا مطالبہ ہے اور ہم صدر، آرمی چیف اور چیف جسٹس کو بھی واقعے کی تحقیقات کیلئے خط لکھ رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News