
احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان آپ مظلوم نہیں ہیں بلکہ آپ ظالم ہیں۔
وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ آپ کو قتل کرنے کی سازش ہو رہی ہے، عمران نیازی آپ نے اپنی سیاست سے اپنے مخالفوں کو قتل کرنے کے ہتھکنڈے کئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے اوپر جو قاتلانہ حملہ ہوا تھا اس کی ذمہ داری آپ پر اور سیاسی جماعت کے اوپر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے لوگوں کو ورغلایا تھا میرے گھر پر حملہ کروایا تھا اور انہیں ترغیب دی تھی کہ وہ میرے اوپر قاتلانہ حملہ کریں اس کے بعد آپ کی جماعت کے لوگوں نے اس قاتلانہ حملے کو جائز قرار دیا تھا تو آپ کس منہ کے ساتھ یہ بات کر رہے ہیں آپ کو کوئی قتل کرنے کی سازش کر رہا ہے؟
احسن اقبال نے کہا کہ قتل کروانے کیں سازشیں تو آپ نے کی ہیں، آپ نے نواز شریف کو جیل میں مارنے کی کوشش کی تھی اور آپ نے ان کے طبی ماہرین کو اور طبی سہولتوں کو ان سے چھین لیا تھا۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ آپ کا خیال تھا کہ نواز شریف کو قتل کر دیں گے لیکن اللہ تعالی نے میری اور نواز شریف کی جان بچائی تھی کیونکہ مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہوتا ہے
ان کا کہنا تھا کہ آپ اپنی مظلومیت کی داستانیں نہ بیان کریں کیونکہ آپ مظلوم نہیں ہیں آپ ظالم ہیں ، آپ کہ نالائقی کہ قمیمت آج 22 کروڑ عوام ان ٹیکسوں اور مہنگائی ادا کر رہے ہیں۔
احسن اقبال نے کہا کہ جو آپ نے آئی ایم ایف کے ساتھ معائدہ کیا تھا اس لئے آج آئی ایم ایف کے سامنے نئی حکومت بھی مجبور ہے چونکہ وہ کہتی ہے کہ یہ حکومت پاکستان کا معائدہ ہے، اس وجہ سے آپ کا فرض ہے کہ نئے نئے قومی نغمے گانے کی بجائے قوم کے سامنے 4 سالوں کا حساب دیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ تو ایسے تقریر کرتے ہیں کہ جیسے کوئی نیا نویلا دولہا آ کے مارکیٹ میں کھڑا ہوا ہے، آپ نے 4 سالوں وہ اقتدار دیکھا ہے جو پاکستان میں کسی وزیر اعظم نے نہیں دیکھا تھا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آپ کو اسٹیبلشمنٹ کی 2 سو فی صد حمایت حاصل تھی جبکہ آپ نے تمام مخالفین کو جیلوں میں ڈال دیا تھا ، اب آپ اس بات کا حساب دیں کہ 4 سالوں میں آپ نے کیا کیا؟
احسن اقبال کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ کی سیاست کسی نئے قومی اور پاکستان کی آزادی کے نعرے لگوانے سے فرار حاصل نہیں کر سکتے، قوم آپ سے ہر اس زخم کا حساب لے گی جو آپ نے 4 سالوں آپ نے لگائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو الیکشن کمیشن کو گالیاں دینے کی بجائے الیکشن کمیشن میں پیشن ہو کر فارن اکاؤنٹس کا حساب دیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ شخص جس نے کروڑوں روپے بیرون ممالک سے غبن کر لئے آج وہ شخص دوسروں کو امپورٹڈ ہونے طعنہ دے رہا ہے یہ بھی اس صدی کا بہت بڑا لطیفہ ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ آج پاکستان کی عدلیہ کو پاکستان کے آئین کی حفاظت کرنے کے اوپر چونکہ انہوں نے آپ کے غیر آئینی اقدام کو غیر آئینی قرار دیا آپ نے ان کا بھی تماشہ بنا دیا۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ آپ جس قسم کی لڑائی معاشرے میں پیدا کرنا چاہتے ہیں وہ پاکستان کے دشمنوں کا ایجنڈا ہو سکتا ہے وہ کسی محب وطن کا نہیں ہو سکتا، ہم آپ کو ڈھیل دے رہے ہیں اس لئے کہ پاکستان میں محاذ آرائی نہیں چاہتے لیکن آپ اس ڈھیل کا ناجائز فائدہ نہ اٹھائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اپنے اہم این ایز کی بات سنیں وہ اسمبلی میں واپس آنا چاہتے ہیں لیکن آپ ضد ایگو کی وجہ سے ممبروں کو روک رہے ہیں کیونکہ آپ کے ممبر اسپیکر قومی اسمبلی کو کہتے ہیں ہم سے زبردستی استعفے لئے گئے ہیں۔
وفاقی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ قومی اسمبلی میں آئیں پارلیمانی کمیٹی میں شریک ہوں اور انتخابی اصلاحات کے قومی ایجنڈے پر اتفاق رائے کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News