
تیمور جھگڑا
تیمور سلیم جھگڑا نے کہا ہے کہ ہمیں اخراجات کم کرنے ہونگے اور آمدن بڑھانے ہونگے۔
صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ضمنی بجٹ عمومی تخمینہ اور نظرثانی شدہ تخمینے کے مابین فرق کا نام ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض اوقات حکومت کو وہ اخراجات کرنے پڑتے ہیں جو بجٹ میں منظور نہیں ہوتے۔
تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ ہم نے رواں مالی سال کے دوران مختلف منصوبوں میں 75 ارب روپے بچت کی جبکہ ورلڈ بینک کے مختلف منصوبوں سے ہم نے دو سال میں 40 ارب روپے بچت کی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم نے صوبے کے آمدن کو 25 ارب روپے بڑھا کر 75 ارب روپے کردی ہے، ہمیں اخراجات کم کرنے ہونگے اور آمدن بڑھانے ہونگے۔
صوبائی وزیر صحت و خزانہ نے کہا کہ سرکاری ملازمین کی تنخوا گزشتہ 4مہینوں کے دوران 2 دفعہ 30 فیصد بڑھائی ہے اور سرکاری پینشن کے نظام میں اصلاحات لاکر کنٹری بیوٹری فنڈ قائم کی ہے۔
تیمور سلیم جھگڑا نے یہ بھی کہا کہ سرکاری ملازمین پر1فیصد ٹیکس لایا جاتا ہے تو احتجاج شروع کردیتے ہیں جبکہ ہمیں تنخواہیں یکطرفہ بڑھانے کے بجائے کارکردگی کی بنیاد پر بڑھانے چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کے اپوزیشن جماعتیں ہمیشہ وفاق میں حکومت میں رہتی ہے، صوبے میں ضمنی بجٹ کہیں بھی بد انتظامی ظاہر نہیں کرتی۔
صوبائی وزیر صحت و خزانہ تیمور سلیم جھگڑا کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا نے پورے ملک میں ہمیشہ اصلاحات کا سہرا لیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News