 
                                                                              سپریم کورٹ رجسٹری کراچی نے دعا زہرا کیس سے متعلق والد مہدی کاظمی کی درخواست نمٹا دی۔
عدالت نے مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر کی واپسی کی استدعا پر کیس نمٹاتے ہوئے مہدی کاظمی کو متعلقہ فورمز سے رجوع کرنے کی ہدایت کردی۔
عدالتِ عظمٰی نے ریمارکس دیے کہ متعلقہ کیس ہمارے دائرہ کارمیں نہیں۔ میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے لیے مناسب فورم سے رجوع کرسکتے ہیں۔
وکیل جبران ناصرکے مطابق عدالت نے میڈیکل بورڈ سے متعلق فورم سے رجوع کا کہا ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دعا زہرا کیس سے متعلق والد مہدی کاظمی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
فیصلہ محفوظ سے قبل کیس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس منیب اخترنے ریمارکس میں کہا کہ آپ کو سول عدالت سے رجوع کرنا چاہیے تھا اگرآپ کوئی ریلیف لینا چاہتے ہیں۔
جسٹس سجاد علی شاہ نے مہدی کاظمی سے استفسار کیا کہ آپ کیا چاہتے ہیں؟ ہمیں آپ کے جذبات کا احساس ہے بچی نے اپنی مرضی سے شادی کی ہے اس کے بھی حقوق ہیں۔
عدالت نے کہا کہ آپ چھ آٹھ گھنٹے بچی سے مل لیں صبح دس سے دو بجے تک مل لیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ آپ اور آپ کی بیگم بچی سے تسلی سے مل لیں پوچھ لیں اس پرکوئی دباؤ ہے یا نہیں۔ اگر پھربھی بچی آپ کے ساتھ نہ جانا چاہے تو پھرآپ کیا کریں گے؟
سماعت کے دوران جسٹس محمد علی مظہر اور مہدی کاظمی کے مابین مکالمہ ہوا جس میں دعا زہرا کے والد نے کہا کہ ہمارے ہاں ولی کے بغیر شادی نہیں ہوتی۔
جسٹس محمد علی مظہرنے کہا کہ کیا باتیں چل رہی ہیں کہ آپ کا مسلک اوران کا مسلک اور ہے۔ ملاقات کے بعد بھی بچی نہ مانی تو کیا کر لیں گے۔ ہم بچی سے زبردستی نہیں کر سکتے۔
مہدی کاظمی کی جانب سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دائر درخواست پرعدالت عظمیٰ نے درخواست گزارکے وکیل کے دلائل سن کر فیصلہ محفوظ کیا۔
واضح رہے کہ دعا زہرا کے والد نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گزشتہ روز ایک اور درخواست دائر کی تھی۔
مہدی کاظمی نے اپنی درخواست میں مؤقف اپنایا کہ دعا نے اپنے انٹرویو میں ملک سے باہر جانے کا ذکر کیا ہے، دعا زہرا کو میڈیا پر انٹرویوز اور ملک سے باہر جانے سے روکا جائے۔
میڈیا سے گفتگو
دعا زہرا کے والد مہدی کاظمی کے وکیل جبران ناصر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ بچی کو کیس کے فیصلے تک شیلٹر ہوم بھیجا جائے۔ میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے ہماری استدعا تھی۔
جبران ناصار نے کہا کہ ہم نے اپنی درخواست واپس لے لی ہے۔ عدالت نے کہا ہے کہ عمر کے تعین کی رپورٹ کو چیلنج کرسکتے ہیں۔
درخواست گزارکے وکیل نے مذید یہ بھی کہا کہ عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ کاعمر کے تعین کا فیصلہ بندش نہیں ہے۔ عمرکے تعین کے حوالے سے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کی درخواست دیں گے۔ عمر کے تعین کے حوالے سے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ روکاوٹ نہیں بنے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 