 
                                                                              عالمی سطح پر خام تیل کی قیمتیں 100 ڈالر فی بیرل سے بھی نیچے گر چکی ہیں، کیونکہ مارکیٹ کو خدشہ ہے کہ بڑھتی ہوئی مندی عالمی سطح پر تیل کی طلب کو کم کردے گی۔
مضبوط امریکی ڈالر اور روپے کی گرتی ہوئی قدر بھی تیل کی قیمتوں پر اثر انداز ہو رہی ہے، کیونکہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ دیگر کرنسیوں کے حاملین کے لیے تیل کی خریداری کو زیادہ مہنگا بنا دیتا ہے۔
امریکی ڈالر میں اضافہ تیل درآمد کرنے والے ممالک میں درآمدات کی سطح کو متاثر کر سکتا ہے۔
ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ کیا پاکستان عالمی سطح پر گرتی ہوئی خام تیل کی قیمتوں سے کوئی فائدہ اٹھا پائے گا؟ اور کیا عوام کو سستا پیٹرول نصیب ہوگا؟
خام تیل کی عالمی منڈی میں قیمت 10 فیصد کم ہونے سے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 22 روپے تک کم ہوسکتی ہیں۔
لیکن ماہرین نے عوام کی سستے پیٹرول کی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کے پاس گنجائش تو ہے مگر اتنی نہیں کہ وہ پیٹرولیم لیوی کے 50 روپے ایڈجسٹ کرسکے اس لیے قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے۔
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل سے نیچے آئے تو مقامی قیمت کچھ کم ہوسکتی ہے، لیکن حکومت قیمت برقرار رکھ کر پیٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی کے اہداف پورے کرے گی۔
خیال رہے کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی خام تیل کی عالمی قیمت اور ڈالر کی قدر سے مشروط ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 