میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ این ایف سی نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال 20 ارب کا نقصان ہورہا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بلوچستان عوامی پارٹی کا بجٹ نہیں بلکہ عوام کا بجٹ ہے، ہر سال بجٹ میں لوگ احتجاج کرتے تھے لیکن اس بار بجٹ پیش کرنے کے دوران کوئی بھی سڑکوں پر نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ ممبران نے دن رات ایک کر کے عوامی مسائل کو حل کیا، جب حکومت تبدیل ہوئی تو پہلا مسئلہ ریکوڈک کا پیش آیا، ہم نے وفاق کے سامنے جو مطالبات رکھے وفاق نے انہیں سمجھا۔
عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ریکوڈک میں رائلٹی کی مد میں پانچ فیصد حصہ ملا، ریکوڈک منصوبے میں بلوچستان کو سب کچھ ملا کر 40 فیصد کا حصہ ملے گا۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بجٹ بنانے پر میں محکمہ خزانہ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، این ایف سی ایوارڈ کے حوالے سے وزیراعظم سے ملاقات کرینگے، این ایف سی نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال 20 ارب کا نقصان ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہوں کو نکال لیں تو ہمارے پاس 50 سے 60 ارب بچتا ہے جو ادھے پاکستان کے لیے بہت کم ہے، وفاق سے تمام چیلینجز کے حوالے سے بات کریں گے۔
میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ ہر پانچ سال بعد این سی ایوارڈ کے حوالے سے میٹنگ ہونی چاہیے، بلوچستان میں قیام امن کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ان بورڈ لیں گے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ناراض بلوچوں سے بامقصد مذاکرات کرینگے تاکہ عوام کی مشکلات حل ہو سکیں، بجٹ میں نوجوانوں کے لئے نئی آسامیاں رکھی گئی ہیں، گرمیوں میں بجلی اور سردیوں میں گیس کا مسئلہ بہت بڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو وفاق کے سامنے بجلی اور گیس سے متعلق مسائل رکھے گی، ایف سی بلوچستان نے اپنی متعدد چیک پوسٹیں کم کر دی ہیں۔
میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی مزید چیک پوسٹوں کو ختم کیا جائے گا، وفاقی حکومت کو کسٹم چیک پوسٹوں کو ختم کرنے کا درجہ دیں گے، اپوزیشن کو ساتھ لے کر چلیں گے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
