
کرپٹوکرنسی کی مارکیٹ میں رواں سال کے آغاز سے ہونے والی تاریخی گراوٹ نے دنیا کے سب سے بڑے اورپرانے کرپٹوایکسچینج کوائن بیس کوبھی مالی مشکلات سے دوچارکردیا ہے۔
کوائن بیس کے چیف ایگزیکٹوآفیسراورشریک بانی برائن آرم اسٹرونگ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سخت معاشی عدم استحکام اورکرپٹو کرنسی کی تیزی سے گرتی ہوئی قدرنے ادارے کومعاشی طورپرکم زورکردیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 10 سال سے زائد عرصے تک معاشی بلندی پررہنے کے بعد ہم ایک نئے مالیاتی بحران میں داخل ہورہے ہیں۔
لہذا اس معاشی بحران میں اپنا وجود برقراررکھنے کے لیے ادارے کے اخراجات میں کمی ناگریزہے اوراسی وجہ سے ہم نے 1100 ملازمتیں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، اوریہ ہماری مجموعی افرادی قوت کا 18 فیصد ہے۔
واضح رہے کہ نئے سال کےآغازسے بٹ کوائن، اوردیگرکرپٹوکرنسیوں کی قدرمیں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے۔
گزشتہ روزبٹ کوائن 23 ہزارڈالرسے بھی نیچے چلا گیا تھا جوکہ 18 ماہ میں ہونے والی سب سے زیادہ گراوٹ ہے۔ بٹ کوائن کی قدرمیں کمی کے اثرات دیگرکرنسیوں پربھی مرتب ہوئے اوریہ مارکیٹ تقریبا کریش ہوگئی، لیکن چند گھنٹوں بعد ان کی قدرمیں بتدریج اضافہ ہونا شروع ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: ماہرین کا بٹ کوائن اورایتھیریم کے حوالے سے سنسنی خیزانکشاف
دوسری جانب دنیا بھرکی اسٹاک مارکیٹس نئے سال کے آغازسے مشکلات کا سامنا کررہی ہیں اورافراط زرکی شرح گزشتہ چاردہائیوں کی بلند ترین سطح پرپہنچ چکی ہے۔
ماہرین کے مطابق کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے نیچے آنے کی بہت سی وجوہات ہیں، تاہم، رواں سال فروری میں یوکرین پرہونے والے روسی حملے کے بعد کرپٹو کرنسی کا اہم استعمال سامنے آیا۔
روس نے امریکا، برطانیہ اوریورپ کی جانب سے خود پرعائد ہونے والی اقتصادی پابندیوں کا توڑبٹ کوائن اوردیگر اہم کرپٹو کرنسیوں کی شکل میں نکال لیا تودوسری جانب یوکرین پرامداد کی مد میں بٹ کوائن کی بارش ہونے لگی۔
کرپٹوکرنسی کے اس کردارنے دنیا بھرکے قانون سازوں کواسے قانونی شکنجے میں لانے اوراس کے لین دین کوقانونی دائرے میں لانے کے لیے اقدامات شروع کردیے، جب کہ امریکی صدرجو بائیڈن نے اس حوالے سے ایک ایگزیکٹو آرڈرپردستخط بھی کیے۔
دنیا بھرمیں کرپٹو انڈسٹری کے خلاف مانیٹری پالیسی سخت ہونے کی وجہ سے بھی یہ انڈسٹری تنزلی کا شکارہوئی۔
دنیا بھر کے سوسے زائد ممالک کے لوگ 2012 سے کوائن بیس کولٹ کوائن، بٹ کوائن، ایتھریم اوردیگرکرپٹو کرنسیوں کی ٹریڈنگ کے لیے استعمال کررہے ہیں۔
دنیا کے پرانے اوربڑے کرپٹوایکسچینج نے رواں سال مئی کے وسط میں ہی اس بات کا عندیہ دے دیا تھا کہ اس کے ایکٹویوزرکی تعداد میں کمی ہورہی ہے جس کی وجہ سے 2022 کی پہلی سہہ ماہی میں کمپنی کو 430 ڈالر کا نقصان ہوا۔
کوائن بیس کی جانب سے ملازمین کوفارغ کرنے کے اعلان کے بعد اس کے حصص کی قدرمیں بھی کمی ہوگئی ہے۔ آج کاروبار کے آغاز میں کوائن بیس کے حصص 6 اعشاریہ 32 فیصد گرے، جب کہ گزشتہ روزاس میں 11 اعشاریہ 4 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھئ۔
آرم اسٹرونگ کا کہنا ہے کہ ہم کرپٹوکرنسی کی قدرمیں کمی کے متعدد دوردیکھ چکے ہیں، لیکن اس بارہمارے لیے اخراجات پورے کرنا بھی مشکل ہے۔ 2021 کے آغاز میں ہمارے ملازمین کی تعداد 1250 تھی جواب چھے ہزارتک پہنچ چکی ہے۔
یاد رہے کہ 2021 کوائن بیس کے لیے بہت خوشحالی کا سال رہا، اس سال 14 اپریل کوکوائن بیس نے امریکی اسٹاک مارکیٹ میں اپنا اندراج کروایا۔ نیصڈیک میں لسٹنگ ہوتے ہی اس نے برٹش پیٹرولیم جیسی کمپنی کو بھی پیچھے چھوڑ دیا اوراس کی مارکیٹ ویلیوسوارب ڈالرسے بھی تجاوز کرگئی تھی۔
لسٹنگ کے پہلے روزکوائن بیس کا شیئر328 ڈالرفی حصص پربند ہوا، اگلے دن اسے 381 ڈالرفی شیئر کے حساب ٹریڈ کیا گیا اورکچھ ہی دیرمیں اس کی قدر429 ڈالرکی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی تھی۔
کوائن بیس نے 2021 کے ابتدائی تین ماہ میں 1اعشاریہ 8 ارب ڈالر کا خالص منافع کمایا تھا جوکہ 2020 کی مجموعی آمدن سے بھی کئی گنا زائد ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News