Advertisement
Advertisement
Advertisement

بجٹ تجاویز!

Now Reading:

بجٹ تجاویز!
منی بجٹ

منی بجٹ لانے کی تیاری

آئندہ مالی سال 23-2022 کی بجٹ دستاویز میں مختلف وزارتوں کے لیے تجاویز سامنے آئی ہیں۔

اگلے مالی سال کے لیے بجٹ کا حجم 9500 ارب  روپے کے قریب ہو گا اور شرح نمو 5 فیصد رکھی جائے گی جو رواں سال 6 فیصد رہی۔ اس حوالے سے حکومت نے بجٹ تجاویز کو حتمی شکل دے دی ہے اور ان تجاویز پر آئی ایم سے مشاورت کا سلسلہ جاری ہے۔

بجٹ میں قرض اور قرض پر سود کی ادائیگی کے لیے 21 ارب ڈالر مختص کیے جا رہے ہیں جبکہ بیرونی قرض کی ادائیگی کے لیے 3500 ارب اور مقامی قرض کی ادائیگی کے لیے 700 ارب روپے رکھے جائیں گے۔

حکومت اگلے مالی سال کے دوران مختلف ذرائع سے 4600 ارب قرض لے گی جبکہ سبسڈی کی مد میں 650 ارب روپے رکھے جانے کی تجویزہے۔ بجٹ میں پنشن کی ادائیگی کے لیے 530 ارب اور سول حکومت چلانے کے لیے 550 ارب مختص کیے جانے کا امکان ہے۔

وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم 800 ارب روپے ہو گا جس میں 100 ارب روپے کا پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کا پروگرام ہے۔ اگلے سال کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کے 5 فیصد سے کم تجویز کیا جا رہا ہے جو 3800 ارب روپے کے برابر بنتا ہے۔

Advertisement

آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مجموعی آمدن 9000 ارب روپے تجویز کی جا رہی ہے، وفاق کو کل آمدن سے 4900 ارب روپے اور صوبو ں کو گرانٹس اور این ایف سی پول سے 4100 ارب روپے منتقل کیے جائیں گے۔

اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ نے بجٹ 23-2022 کی منظوری دے دی جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اضافے کی مںظوری دی گئی ہے جب کہ سرکاری ملازمین کی پنشن میں بھی 5 فیصد اجافے کی منظوری دی گئی ہے۔

پاور ڈویژن کے لیے مختص بجٹ

وفاقی بجٹ میں بجلی کے شعبے کے لیے 83ارب سے زائد اور نئے منصوبوں کے لیے 9ارب 17 کروڑ مختص کیے گئے ہیں ۔ بجٹ دستاویز کے مطابق ملکی وسائل سے 58ارب 44 کروڑ روپے استعمال کیے جائیں گے۔

Advertisement

پاور ڈویژن کی جانب سے بجلی کی ترسیل کے منصوبوں کو ترجیح دی گئی ہے جب کہ  مختلف منصوبوں سے پیدا ہونے والی بجلی کی ترسیل اور مختلف گرڈ اسٹیشنز کی اپگریڈیشن کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

وزارت صنعت و پیداوار کے ترقیاتی منصوبوں کا بجٹ

بجٹ دستاویز میں وزرات صنعت و پیدوار کے ترقیاتی منصوبوں کے لیے 3 ارب روپے رکھنے کی تجویزدی گئی ہے اور آئندہ مالی سال صعنت و پیدوار کے 17 جاری منصوبوں کے لیے فنڈز رکھنے کی تجویز  بھی شامل ہے۔

صنعت و پیدوار کے جاری منصوبوں کے لیے 2 ارب 74 کروڑ روپے  اور “پورٹ قاسم انڈسٹریل پارک” کے 132 کے وی اے کے گریڈ اسٹیشن کی تعمیر کے لیے 40 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز ہے۔

بلوچستان لسبیلہ میں خصوصی اقتصادی ژون کی تعمیر کے لیے 40 کروڑ  اور کراچی,لاہور,سیالکوٹ میں انڈسٹریل ڈیزائنر,آٹو میں سینٹرز کی تعمیر کے لیے 28 کروڑ 70 لاکھ روپے رکھنے کی تجویز بھی بجٹ تجاویز میں شامل ہے۔

آئندہ مالی سال میں وزرات صنعت و پیدوار  کے 4 نئے منصوبے شروع کرنے کی تجویز بھی شامل ہے، جس کے لیے 2 کروڑ 60 روپے تجویز کیے گئے ہیں۔

Advertisement

وزارت قومی تحفظ خوراک و تحقیق کا ترقیاتی بجٹ

بجٹ دستاویز میں وزارت قومی غذائی تحفظ کے لیے 10 ارب 12 کروڑ 91 لاکھ روپے کا ترقیاتی بجٹ رکھنے کی تجویز ہے جب کہ آئندہ مالی سال میں وزرات قومی غذائی تحفظ  کے 29 منصوبے جاری رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔

وزارت کے جاری منصوبوں کے لیے 9 ارب 7 کروڑ 99 لاکھ روپے رکھنے ، سابق وزیراعظم عمران خان کے کٹابچاو، کٹا پالو” ، مرغی پالو پروگرامز جاری رکھنے کی تجویز ہے، جس کے مطابق کٹا پالو پروگرام کے لیے 12 کروڑ روپے اور کٹا بچاؤ پروگرام کے لیے 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم کے خصوصی پروگرام برائے بیک یارڈ پولٹری کے لیے 5 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
کراچی میں ڈمپرز اور ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت پر دو ماہ کی پابندی عائد
وزیراعظم ہاؤس میں دیوالی کی شاندار تقریب، اقلیتوں کے حقوق اور خدمات کو خراجِ تحسین
ٹماٹر کی قیمت میں ہوشربا اضافے کی بڑی وجہ سامنے آ گئی
ملکی معیشت کے لیے خوشخبری، بلوچستان میں بیلاروس کے اشتراک سے ٹریکٹر اسمبلی پلانٹ قائم ہوگا
کراچی سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل جاری، 50 ایکڑ سے زائد زمین واگزار
آئی سی ٹی برآمدات میں زبردست اُڑان، 24.6 فیصد تجارتی سرپلس کا اضافہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر