 
                                                                              ٹیسلا اوراسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک نے گزشتہ روزمائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم کے ملازمین کے ساتھ پہلی میٹنگ میں انہیں ملازمت سے برطرفی کا عندیہ دے دیا۔
برطانوی خبررساں ادارے کے مطابق ٹوئٹرکو44 ارب ڈالرمیں خریدنے کے معاہدے کے بعد ہونے والی اس میٹنگ میں ایلون مسک نے کہا ہے کہ اگروہ ٹوئٹرکا کنٹرول حاصل کرلیتے ہیں توپھرعملے کی تعداد میں کمی متوقع ہے۔
ٹوئٹرملازمین کے ساتھ ہونے والی اس طویل ویڈیومیٹنگ میں انہوں نے ریموٹ ورکنگ، آزادی اظہاراورورچوئل ریئلٹی جیسے مضوعات پربھی اظہارخیال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنسی ہراسگی اورنسلی امتیار روکنے میں ناکامی ، ایلون مسک پرمقدمہ
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگرٹوئٹرکی موجودہ انتظامیہ نے پلیٹ فارم پرموجود جعلی اوراسپیم اکاؤئنٹس کے حوالے سے درست اعداد و شمارفراہم نہیں کیے توپھروہ ٹیکنالوجی کے میدان میں ہونے والے دنیا کے سب سے بڑے کاروباری معاہدے سے دست بردارہوسکتے ہیں۔
ملازمین کی برطرفی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کمپنی کی مالی حیثیت کا جائزہ لینے کے بعد کیاجائے گا، اوراس کے لیے کمپنی کو منافع میں جانے کی ضرورت ہے کیوں کہ ابھی تو آمدن سے زیادہ اخراجات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو ٹوئٹر خریدنےکی ترغیب دی، سی ای او ٹرتھ سوشل
تاہم، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹوئٹرعملے کو فی الحال اس حوالے سے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال مین ملازمیں کوگھرسے کام کرنےکی اس وقت تک ضرورت نہیں ہے جب تک کوئی غیرمعمولی صورت حال پیدا نہ ہو۔
کافی دیرتک جاری رہنے والی اس میٹنگ میں ایلون مسک نے ٹوئٹرکے ساتھ ہونے والے معاہدے میں کسی پیش رفت کے بارے میں بات نہیں کی۔ انہوں نے ٹویٹر ملازمین اورانہیں ملنے والے معاوضے پر اظہار مایوسی کیا۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے ٹوئٹرپرموجود لاکھوں کی تعداد میں جعلی اوراسپیم اکاؤنٹس کی وجہ سے مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم کے ساتھ ہونے والا معاہدہ تاحال التوا کا شکارہے۔
مزید پڑھیں: ٹوئٹر ایلون مسک کے حوالے نہ کیا جائے ، عدالت میں درخواست دائر
دوسری جانب ٹوئٹرانتظامیہ نے بھی شاید اس معاہدے کو پایہ تکمیمل تک نہ پہنچانے کی قسم کھا رکھی ہے۔
رواں ماہ کے آغاز میں ایلون مسک کے وکلاء نے ٹوئٹرانتظامیہ ارسال کیے گئے خط میں کہا تھا کہ ’ انہیں ( ایلون مسک ) یقین ہے کہ ٹوئٹربہت سرگرمی سے ان کے معلومات کے حقوق کی خلاف ورزی کر رہی ہے۔‘
اگریہ مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ایلون مسک کوجعلی اوراسپیم اکاؤنٹ کا ڈیٹا دینے میں ناکم رہا توپھروہ ٹوئٹرکے ساتھ ہونے والی 44 ارب ڈالرکے معاہدے سے پیچھے ہٹ سکتے ہیں۔ اوران کے پاس اس معاہدے کو ختم کرنے کے تمام حقوق محفوظ ہیں۔
مزید پڑھیں: صارفین کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی، ٹوئٹرپرلاکھوں ڈالرجرمانہ عائد
خط میں مزید کہا گیا تھا کہ ٹوئٹرکی جانب سے معاہدے کی شرائط و ضوابط پرعمل درآمد کے بجائے حیل حجت سے کام لینا مزید شکوک وشبہات پیدا کررہا ہے۔
ایلون مسک نے تیرہ مئی کو ایک ٹوئٹ میں مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ کے ساتھ ہونے والے معاہدے کو ’ہولڈ‘ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’ٹوئٹرپرجعلی اوراسپیم اکاؤنٹس کی بڑی تعداد کی وجہ سے وہ اس معاہدے کوعارضی طورپرروک رہے ہیں۔‘
انہون نے اپنی ٹوئٹ میں دو مئی کوغیرملکی خبررساں ایجنسی رائٹرزکی ایک رپورٹ کا لنک بھی منسلک کیا تھا جس میں ٹوئٹرکوجعلی اوراسپیم اکاؤنٹس کی وجہ سے درپیش مسائل کواحاطہ تحریرمیں لایا گیاتھا۔
Twitter deal temporarily on hold pending details supporting calculation that spam/fake accounts do indeed represent less than 5% of usershttps://t.co/Y2t0QMuuyn
— Elon Musk (@elonmusk) May 13, 2022
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 