
پنجاب یونیورسٹی
لاہورہائی کورٹ نے پنجاب یونیورسٹی کو پرائیویٹ لاء کالجز سے فی طالب علم دس ہزارروپے وصول کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق پرائیویٹ لا کالجز سے فی طالب علم دس ہزار سالانہ وصول کرنے کے معاملے میں لاہور ہائی کورٹ نے نوٹس جاری کرتے ہوئے پنجاب یونیورسٹی سے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس شاہد کریم نے نجی لا کالج کی درخواست پرسماعت کی جبکہ درخواست گزار کی طرف سے صفدر شاہین پیرازادہ ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے اور درخواست میں مؤقف اپنایا کہ پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے نجی لاء کالجز کے طلباء سے سالانہ دس ہزار روپے وصول کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
وکیل درخواست گزار نے یہ مؤقف بھی اپنایا کہ پرائیویٹ لاء کالجز زیر تعلیم طلباء کے لیکچرز ودیگر انتظامات خود کرتے ہیں۔ یونیورسٹی کو الحاق، داخلہ سمیت دیگر فیسیں اور اخراجات ادا کیے جاتے ہیں۔
صفدر شاہین پیرازادہ ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ نے خلاف قانون فی طالب علم دس ہزارروپے وصول کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔ صوبے کی دوسری یونیورسٹیوں نے الحاق شدہ نجی لاء کالجز کے طلباء سے وصول نہیں کررہی۔
درخواست میں مؤقف پیش کیا گیا کہ پنجاب یونیورسٹی کا نجی لاء کالجز کے طلباء سے سالانہ دس ہزار روپے وصول کرنا غیر قانونی ہے۔ عدالت پنجاب یونیورسٹی سینڈیکیٹ کا طلباء سے دس ہزار روپے وصول کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News