
حمل زندگی کا وہ مرحلہ ہے جہاں خواتین کا جسم ہارمونل سے لے کر وزن میں اتار چڑھاؤ تک بہت سی تبدیلیوں سے گزرتا ہے۔
حمل وہ وقت ہوتا ہے جب جسم کو انتہائی احتیاط اور پیار کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس دوران غذائیت بھی سب سے زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔
حمل کے دوران اکثر خواتین کے وزن میں اضافہ ہوتا ہے، جو ہر خاتون میں مختلف ہوتا ہے۔ یہ اضافہ بہت سے عوامل کی وجہ سے ہوتا ہے جیسے بچے کا وزن، کیونکہ یہ نال سے خون کی فراہمی اور بچہ دانی کی نشوونما سے تیار ہوتا ہے۔
اس میں چربی کے ذخیرے اور امینیوٹک سیال بھی ہوتے ہیں۔
ماہر غذائیت انجلی مکھرجی نے حمل کے دوران وزن بڑھنے کے مسئلے پر توجہ دیتے ہوئے اپنی حالیہ انسٹاگرام پوسٹ پر اس کے ضابطوں کے بارے میں بتایا۔
ماہر غذائیت نے لکھا، ” حاملہ ہونے کے علاوہ کوئی ایسی حالت نہیں جو خواتین کو اپنے آپ کی دیکھ بھال کرنے کی ترغیب دیتی ہو۔ حمل کا تجربہ زندگی بدل سکتا ہے۔”
انجلی نے لکھا کہ پہلی سہ ماہی میں حاملہ ماں کا وزن عام طور پر 1.5 کلو گرام بڑھتا ہے۔ دوسرے سہ ماہی میں، وزن میں ہر ماہ 1.5 کلو گرام کے ساتھ اضافہ ہوتا ہے۔ تیسرے سہ ماہی میں، عورت کا جسم ہر ماہ 1.5-2 کلوگرام وزن میں اضافہ کا تجربہ کرتا ہے۔ مجموعی طور پر، حمل کی مکمل مدت میں وزن میں 12-14 کلو گرام تک فرق ہوتا ہے۔
انجلی نے مزید کہا کہ، “ہر حمل منفرد ہوتا ہے۔ حاملہ کو مناسب آرام، غذائی سپلیمنٹس، کم اثر والی ورزشیں، نقصان دہ مادوں سے اجتناب اور مثبت رویہ کے ذریعے آسانی سے سپورٹ کیا جا سکتا ہے۔ اگرچہ، خوراک اور ورزش جیسے بیرونی عوامل اس میں حصہ ڈالتے ہیں، لیکن جسم اور بچہ کے ساتھ آپ کا اپنا مثبت رشتہ ہے۔ جو واقعی اہمیت رکھتا ہے۔‘‘
تاہم، وزن میں اچانک اضافہ یا کمی حاملہ خواتین کے لیے تشویش کا باعث ہو سکتی ہے۔ ایسے معاملات میں انجلی نے مشورہ دیا کہ جلد از جلد گائناکولوجسٹ سے رجوع کیا جائے۔
خوراک میں تبدیلیوں اور کھانے کی اشیاء کی مقدار کے بارے میں بات کرتے ہوئے انجلی نے مشورہ دیتے ہوئے کہا، “میرا آپ کو مشورہ ہے کہ حمل کے دوران دو لوگوں کے لیے نہ کھائیں، بلکہ آپ دونوں کو ایک بہتر کھانا چاہیے۔”
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News