
کرپٹوکرنسی کوکبھی سب سے محفوظ اثاثہ سمجھا جاتا تھا، لیکن گزشتہ چند سالوں میں اس ڈیجیٹل کرنسی کی بڑھتی ہوئی قدرنے سائبرورلڈ میں سرگرم ہیکرزکو بھی اس جانب راغب کردیا ہے۔
بلاک چین ریسرچ فرم چین اینا لیسزکے مطابق رواں سال ہی ہیکرز2 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی کرپٹو کرنسی چرا چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کے ہیکرز آن لائن گیم سے 615 ملین ڈالر کی کرپٹو کرنسی لے اُڑے
ڈیجیٹل اثاثوں کومحفوظ بنانے کے لیے چین اینا لیسزنے ایک ’اینٹی کرپٹوہیکنگ‘ ہاٹ لائن قائم کی ہے۔ ہفتے کے ساتوں دن 24 گھنٹے فعال رہنے والی اس فون لائن پرچوری، کوڈ میں تبدیلی یا کسی بھی رینسم ویئرحملے کی شکایات درج کراسکتے ہیں۔
AdvertisementToday we’re launching Crypto Incident Response, a rapid response service for organizations that have been targeted by a cyber attack or unauthorized network intrusion that involves a #crypto theft or demand. Find out how it works: https://t.co/OypbSk344s
— Chainalysis (@chainalysis) June 22, 2022
’ کرپٹوانسی ڈینٹ رسپانس‘ کے نام سے قائم کی گئی اس ہاٹ لائن کے قیام کا مقصد کرپٹو ہیکنگ کے خطرات میں کمی لانا ہے۔
اس ہاٹ لائن پرشکایات کے سدباب کے لیے بلاک چین ٹیکنالوجی اورکرپٹوپرمہارت رکھنے والے ریسرچرزکی ایک ٹیم تعینات کی گئی ہے جوشکایت ملنے پرفوری طورپرچوری یا ہیک گئے کرپٹوفنڈزکوتلاش کرنے اورحملے کی وجوہات کا تعین کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: کھلاڑیوں کو ان کی چوری شدہ کرپٹو کرنسی واپس کریں گے، ایکس انفینیٹی گیم
چین اینالیسزکا کہنا ہے کہ کرپٹومارکیٹ سے لوگوں کے پیسے نکالنے کا اہم سبب بڑھتی ہوئی ہیکنگ کی کارروائیاں ہیں۔ جس نے ڈیجیٹل مالیات کے شعبے کو خطرات سے دوچارکردیا ہے۔
ریسرچ فرم کا کہنا ہے کہ ’سائبر حملوں کی شدت اوردورانیے میں کمی نے کرپٹوکرنسی پراعتماد کومتزلزل کردیا ہے، ہم اس سروس میں نہ صرف اداروں کوان کے مشکل وقت میں سپورٹ کررہے ہیں، بلکہ جرائم پیشہ عناصرکوانصاف کے کٹہرے میں لاکردنیا کو دکھانا ہے کہ کرپٹو اس نوعت کے اثاثے نہیں جنہیں گم نام رہتے ہوئے چرایا جاسکے۔ ‘
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو ڈاٹ کام نے تین کروڑ ڈالر چوری ہونے کا اعتراف کرلیا
چین اینالیسز کے مینیجرانویسٹی گیش جارنولاتی کینیئن اس شعبے کی سربراہی کریں گے تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں دنیا کے کن کن خطوں میں یہ ہاٹ لائن سروس متعارف کرائی جائے گی۔
حال ہی میں ہیکرزنے ڈی سینٹرالائزڈ فنانس ( DeFi) پروٹوکول سے 1 ارب 70 کروڑڈالرکے 97 فیصد ڈیجیٹل اثاثے چُرا لیے تھے۔
رواں سال فروری میں ورم ہول حملے میں 320 ملین ڈالر، جب کہ مارچ میں ہیکرزکرپٹووالٹ رونن سے 600 ملین ڈالرمالیت کی کرپٹو کرنسی لے اڑے تھے۔
مارچ میں ہی ہیکرزنے بلاک چین پروٹوکول لی فنانس ( LiFi) سے 6 لاکھ ڈالرمالیت کی کرپٹوکرنسی چرا ئی۔ سیکیورٹی ماہرین کے مطابق چرائی گئی کرپٹو کرنسی میں پولی گون، تیتھر، یوایس ڈی کوائن اورDAI کوائن شامل تھے۔
ہیکرنے اس حملے میں لی فناننس کے تقریبا 29 کرپٹو والٹس کو اپنا نشانہ بناتے ہوئے سوائپنگ فیچرکی مدد سے اسمارٹ کنٹریکٹ کیا اوران کرپٹووالٹس میں موجود تمام ڈیجیٹل کرنسی کا صفایا کردیا۔ بعدازاں ہیکرزنے چرائی گئی تمام کرپٹو کرنسی کو208 ایتھرٹوکنزمیں تبدیل کردیا۔
https://twitter.com/lifiprotocol/status/1505545992183111681?s=20&t=55wqt73w1y22TdYDI1o9iw
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیکرزنے لی فی بلاک چین پروٹوکول کے سواپ ایگریگیٹرکو استعمال کیا جس کی مدد سے صارفین اپنے پاس موجود کرپٹوکرنسی کو دیگرکرپٹو اثاثوں میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
اس پلیٹ فارم پرہیکنگ کی یہ کارروائی 20 مارچ کو ہوئی جس کے بعد عارضی طورپراس کے پروٹوکول میں تمام سواپ طریقہ کارکومعطل کردیا گیا تھا۔
کمپنی کے ٹوئٹراکاؤنٹ پرکی گئی پوسٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیکنگ کا نشانہ بننے والے 29 والٹس میں سے 25 کے نقصان کا ازالہ کردیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈیجیٹل اثاثوں کی برحتی ہوئی ہیکنگ کے بعد امریکی تحقیقاتی ادارے فیڈرل بیوروآف انویسٹی گیشن( ایف بی آئی) نے کرپٹوکرنسی اورڈیجیٹل اثاثوں کے شعبے میں ہونے والے جرائم اوربرآمد ہونے والی ڈیجیٹل کرنسی کے لیے خصوصی شعبہ قائم کردیا ہے۔
امریکی محکمہ انصاف نے کمپیوٹرکی مدد سے ہونے والے جرائم کی روک تھا م کے لیے ایف بی آئی میں ایک نئی نیشنل کرپٹوکرنسی انفورسمنٹ ٹیم قائم کردی گئی ہے۔
’ ورچوئل ایسیٹ ایکسپلولائیٹیشن‘ کے نام سے بننے والا ایف بی آئی کا یہ نیا شعبہ کرپٹوکرنسی کے پس منظرمیں موجود بلاک ٹیکنالوجی کا تجزیہ کرتے ہوئے ضبط ہونے والے ورچوئل اثاثوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے اس زمرے میں ہونے والے جرائم کی روک تھام کرے گا۔
امریکی حکومت کی جانب سے اس نئے شعبے کے قیام کا فیصلہ رواں ماہ ہونے والے محکمے کی سب سے بڑی مالیاتی ضبطگی کے بعد کیا گیا تھا۔
ایف بی آئی نے فروری میں دوافراد کوگرفتارکرکے ان کے قبضے سےساڑھے 4 ارب ڈالرمالیت کے بٹ کوائن قبضے میں لیے تھے۔ جنہیں 2016 میں ڈیجیٹل کرنسی کی خرید وفروخت کرنے والے ایکسچینج ’ بٹ فینکس‘ میں ہیکنگ سے چرایا گیا تھا۔
ایف بی آئی کے اس نئے شعبے کی سربراہی یون یونگ چوئی کررہے ہیں، جنہوں نے روسی ہیکرزکی جانب سے جے پی مورگن اورچیس کمپنی کے 80 ملین سے زائد صارفین کی معلومات چرانے کے کیس میں بطورسرکاری وکیل حکومت کی بہت مدد کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News