
پاک سر زمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ کراچی میں ہتھیار کے بغیر الیکشن نہیں لڑا جاسکتا۔
مصطفیٰ کمال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی الیکشن میں ایک ماہ باقی ہیں، اس شہر میں ہتھیار کے بغیر الیکشن نہیں لڑا جاسکتا، اپنی مرضی کے آر او بیٹھا دیئے جاتے ہیں۔
چیئرمین مصطفیٰ کمال نے پی ایس پی اور جماعت اسلامی کے کئی فارم مسترد کردیئے گئے، ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی کا ایک بھی فارم مسترد نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 25 کروڑ عوام کو اور نظام چلانے والوں کو کراچی میں ہونے والا کھیل بتاوں گا، تباہی و بربادی میرے ساتھیوں کو گولیاں مار کرکے اور ایف آئی آر درج ہورہی ہیں،
چیئرمین پی ایس پی کا کہنا ہے کہ این اے 240 الیکشن میں ہماری جماعت جیتی ہے جسکا ثبوت دے سکتے ہیں، ہمارے ووٹوں کو ضائع کیا گیا ہے، ہمارے اوپر دہشت گردوں کے زریعے گولیاں برسائی گئی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مرکزی آفس پر ہونے والی گولیوں سے ہمارے ساتھ سیف الدین شہید ہوئے، ہمارے مرکزی رہنما کا جسم دیکھ لیں گولیوں کے نشان ہیں، سیف الدین کا بھائی بھی اس وقت یہاں موجود تھا۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایدھی ایمبولینس پر بھی گولیاں برسائی گئیں، میرا کوآرڈینٹر بھی گولیوں کا نشانہ بنا، میرے خود ران پر گولی لگی ہے، ان حالات کا سامنا کرنے کے باوجود ہماری جانب سے کوئی ردعمل نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ کافی دن گزر گئے لیکن جائے وقوع پر ایک پولیس افسر نہیں آیا، ایس ایچ او نے خود ہی ایف آئی آر کاٹ دی، مرنے والے شہید سیف الدین کو راہ گیر ثابت کردیا گیا۔
انکا کہنا ہے کہ ایف آئی آر میں دو طرفہ فائرنگ کرادی اور میرے 16 کارکن گرفتار کرلیے، کسی ایک پولنگ اسٹیشن میں داخل نہیں ہوا، اگر کوئی ویڈیو یا تصویر ثبوت کے طور دے سکتا ہے تو بتائے۔
چیئرمین پی ایس پی نے مزید کہا کہ میرے خلاف بھی ایف آئی آر درج کرادی گئی، میں ظالموں کا سامنا کرتے ہوئے مارے جانے کا خواہشمند ہوں، بیمار ہوکر بستر پر مرنا نہیں چاہتا ہوں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News