
شوکت ترین نے کہا ہے کہ حکومت قیمتوں میں اضافہ کرکے غریب عوام کے لیے مشکلات پیدا کررہی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں سابق وزیرخزانہ شوکت ترین نے کہا کہ حکومت قیمتوں میں اضافہ کرکے غریب عوام کے لیے مشکلات پیدا کررہی ہے، حکومت کو پیٹرول پر سائیکل اور ٹیکسی چلانے والے افراد کو سبسڈی دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ڈیزل کی قیمت بہت زیادہ بڑھادی ہے، ڈیزل کی قیمت میں اضافے سے تمام چیزیں مہنگی ہوجائیں گی۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ سینیٹ اجلاس میں آج کہا گیا تھا پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائی جائیں گی۔
AdvertisementThis will push inflation to over 30% and crush the middle to lower income groups. Moreover, it will affect transport, agriculture and businesses which use generators. They should get discounted Russian oil, provide subsidy to lower income groups and cut other costs to give relief https://t.co/aZP6sEsNiz
— Shaukat Tarin (@shaukat_tarin) June 15, 2022
سابق وزیرخزانہ شوکت ترین کا مزید کہنا تھا کہ کئی روز سے کہہ رہے ہیں کہ روس سے سستا تیل خرید لیں، اگر یہ لوگ روس سے تیل خرید لیتے تو آج اضافہ نہ کرتے۔
واضح رہے کہ ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ کردیا گیا ہے، قیمتوں میں اضافے کے بعدپیٹرول کی نئی قیمت 233 روپے 89 پیسے ہو گئی۔
حکومت نے ڈیزل 59روپے 16 پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا جبکہ حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 24روپے 3 پیسے فی لیٹر مہنگا کردیا۔
قیمتوں میں اضافے کے بعد ڈیزل کی نئی قیمت 263 روپے 31 پیسے ہوگئی جبکہ پیٹرول کی نئی قیمت 233 روپے 89 پیسے فی لیٹر ہوگئی۔
مٹی کا تیل29روپے 49 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوگیا جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت میں 29 روپے 16 پیسے فی لیٹر اضافہ کردیا گیا ہے۔
قیمتوں میں اضافے کے بعد مٹی کے تیل کی نئی قیمت 211 روپے 43 پیسے ہوگئی جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 207 روپے 47 پیسے فی لیٹر مقرر کردی گئی ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشکل فیصلے پہلے بھی کئے اب بھی کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی فی لیٹر قیمتوں پر24 روپے 3پیسے نقصان کر رہے ہیں جبکہ ڈیز ل پر59روپے فی لیٹر نقصان برداشت کر رہے ہیں۔
مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات پر اب بھی نقصان برداشت کر رہے ہیں، عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 120 ڈالر ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیٹرول کی مد میں 120 ارب روپے کی سبسڈی دے رہے تھے، ملک میں پیدا شدہ بگاڑ میں عمران خان کا بھی ہاتھ ہے۔
وزیرخزانہ نے یہ بھی کہا کہ عمران خان نے ملک کی معیشت کو خطرے میں ڈال دیا، کورونا کے دوران جب دنیا میں کہیں مہنگائی نہیں تھی پاکستان میں مہنگائی ہو رہی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے سستا ڈیزل اور سستا پیٹرول اسکیم دی ہے، عمران خان جو معاہدے کر کے گئے ان کی وجہ سے ہمارے ہاتھ جکڑے ہوئے ہیں۔
مفتاح اسماعیل کا یہ بھی کہنا تھا کہ عمران خان جب گئے تو پیٹرول 90 ڈالر پر تھا، اب مہنگا ہو گیا ہے، ہم پیٹرول اور ڈیزل سستا بیچ رہے تھے، اپریل میں 20 فیصد ڈیمانڈ بڑھ گئی۔
وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ میں امیر لوگوں پر ٹیکس لگائے ہیں، ہمیں احساس ہے کہ ملک میں غربت ہے اس لئے 80لاکھ غریب ترین لوگوں کو ماہانہ 2ہزار روپےدے رہے ہیں اور اگر ہم قیمتیں نہ بڑھائیں تو حکومت کو سپورٹ نہیں کر سکتے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News