امریکا کے تین چوتھائی سے زائد خوردہ فروش ادائیگیوں کے لیے بٹ کوائن، ایتھیریم اور دیگرکرپٹوکرنسیاں وصول کرنا چاہتے ہیں۔
اس بات کا انکشاف امریکا میں مالیاتی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی Deloitte کے سروے سےہوا۔
امریکا کی ریٹیل آرگنائزیشنزکے 2 ہزارسے زائد سینئرارکان پرمشتمل اس سروے کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ امریکی خوردہ فروش ادائیگیوں کے لیے موجود نظام میں توسیع کے خواہش مند ہیں اوران میں سے 85 فیصد کرپٹو کرنسی کو بھی اس میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: کرپٹو کوئین کا نام دنیا کے انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست میں شامل
سروے کے مطابق دنیا بھرمیں ادائیگی کے آپشن کے طورپرکرپٹوکرنسیوں کا استعمال بڑھ رہا ہے۔ خوردہ فروشوں کی ادائیگیوں کے لیے کرپٹو کرنسی میں دلچسی کی اہم وجہ اس کی دن بہ دن بڑھتی مقبولیت ہے۔
بڑے تاجروں نے کرپٹوادائیگیوں کی تیاری شروع کر دی ہے کیونکہ اس سے انہیں صارفین کے خریداری کے تجربے میں بہتری کی امید ہے۔
مزید پڑھیں: کرپٹو کرنسی پاکستانی معیشت میں بہتری لاسکتی ہے، رپورٹ
85 فیصد سے زیادہ خوردہ فروش کرپٹوکرنسیوں میں ادائیگیوں کا آپشن متعارف کروانا چاہتے ہیں۔ 83 فیصد خوردہ فروش اسٹیبل کوائنزمیں رقم وصول کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
اسٹیبل کوائنزایسی کرپٹوکرنسیوں کا کہا جاتا ہے جواپنی مارکیٹ ویلیوکوسونے یا عام کرنسیوں جیسے محفوظ اثاثوں سے جوڑنے کی کوشش کرتی ہیں۔ USD Coin، Tether اور Binance USD کچھ مشہوراسٹیبل کوائنزہیں، جومالیت میں امریکی ڈالرکے مساوی ہیں۔
مزید پڑھیں: بٹ کوائن کی قدر میں بدترین کمی، کرپٹو مارکیٹ میں کھلبلی
جب کہ امریکا میں بڑے تاجروں نے پہلے ہی کرپٹو ادائیگیوں کے لیے بنیادی ڈھانچے کے نظام پرکام شروع کردیا ہے جس کے لیے یہ خوردہ فروش کرپٹوفرینڈلی ایکوسسٹم بنانے کے لیے 10 ملین سے 100 ملین ڈالر تک کی سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔
سروے میں شامل نصف خوردہ فروشوں کا کہنا ہے کہ کرپٹو میں ادائیگی کا اختیارمتعارف کروانے سے صارفین کے لیے خریداری کے تجربے میں بہتری آئے گی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ ریٹیل مرچنٹس کئی وجوہات کی بنا پرڈیجیٹل کرنسی میں ادائیگیاں متعارف کروانا چاہتے ہیں۔ وہ اس بات کو دیکھ رہے ہیں کہ مارکیٹ تیزی سے بدل رہی ہے، وہ صارفین کی ترجیحات پرعمل کرنا چاہتے ہیں۔
انہیں اپنے گاہکوں کے تجربے کوبہتربنانے کے لیے کرپٹوکی ضرورت ہے، کیوں کہ انہیں اس سے اپنے گاہکوں کی تعداد میں اضافے کی توقع ہے۔
بٹ کوائن یا دیگرکرپٹوکرنسیوں کی نسبت اسٹیبل کوائنز کا تبادلہ کرنا آسان ہے۔ دیگراسٹیبل کوائنز کے پاس مشترکہ اثاثوں میں ذخائرہوتے ہیں لیکن Terra USD اسے الگورتھم کے ذریعے برقراررکھتا ہے جو ایک اوربیلنسنگ ٹوکن، Luna استعمال کرتا ہے۔ یہ طلب اوررسد کو کنٹرول کرتا ہے۔
Terra USD، جسے الگورتھمک اسٹیبل کوائن کہا جاتا ہے، نے پچھلے مہینے امریکی ڈالرکے ساتھ اپنا 1:1 لنک توڑ دیا۔ اس کے بعد کرپٹومارکیٹ میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ اس سے TerraUSD کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن بھی بہت کم ہو گئی، اس کے بعد، ریگولیٹرزنے اسٹیبل کوائنزکی جانچ کوبڑھانے پراصرارکیا۔
سروے کے مطابق چالیس فیصد خودہ فروش ایسے بھی ہیں جو اپنے کاروبارمیں ادائیگیوں کے لیے کرپٹوپیمنٹس متعارف کرواتے ہوئے فائدہ اٹھانےکے لیے تیارہیں۔
بہت سے بڑے امریکی برانڈز پہلے ہی ادائیگیوں کے لیے کرپٹوکرنسی قبول کررہے ہیں۔
رواں سال مئی میں امریکا کے بڑے سینیما ہال اے ایم سی تھیٹرزنے اپنے پلیٹ فارم پرکرپٹو کرنسی کوادائیگیوں کے متبادل نظام کے طورپرقبول کرکے کافی مقبولیت مل رہی ہے اوراب اس کی آن لائن پیمنٹس میں 35 فیصد کرپٹوکرنسی ہے۔
لگژری گھڑیاں بنانے والی سوئس کمپنی ٹیگ ہوئیر، اطالوی برانڈ گوچی اورفرانسیسی برانڈ Balenciaga نے بھی امریکا میں کرپٹوکرنسی وصول کرنا شروع کردی ہے۔
دوسری جانب امریکا میں ادائیگیوں کی خدمات فراہم کرنے والی کمپنی پے پال نے بھی صارفین کے لیے ورکنگ ماڈل میں کرپٹوخدمات کو مربوط کرنا شروع کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
