
وفاقی کابینہ
وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے 25 مئی کے لانگ مارچ اور پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے اسلحہ کے ساتھ اسلام آباد میں داخلے کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس پرتشویش کا اظہارکیا.
کابینہ نے لانگ مارچ کے دوران خدمات سرانجام دینے پروزارت داخلہ اورقانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کوخراج تحسین پیش کیا۔
اجلاس میں لانگ مارچ کے حوالے سے عوام کواصل حقائق سے میڈیا کے ذریعے آگاہ رکھنے پروزارت اطلاعات ونشریات کی کارکردگی کوبھی سراہا۔
وزیرداخلہ نے کابینہ کو بتایا کہ 25 مئی کوپی ٹی آئی کی جانب سے لانگ مارچ کوئی سیاسی سرگرمی نہیں تھی بلکہ ریاست اورحکومت کے خلاف سوچی سمجھی کارروائی تھی. خیبرپختونخوا حکومت کے وسائل کوبروئے کارلاتے ہوئے پی ٹی آئی نے ایک دن پہلےاسلام آباد میں مسلح افراد کوجمع کیا اورامن و امان کی صورت حال کو خراب کیا۔
وفاقی وزیربرائے آبی وسائل سید خورشید شاہ نے لانگ مارچ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے نقص امن پرسخت تشویش کا اظہارکیا اورکہا کہ فساد کی کسی بھی کوشش کوکام یاب نہیں ہونے دیا جائےگا۔
وفاقی کابینہ نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے بیان کا نوٹس لیتے ہوئے شدید تشویش کا اظہارکیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اس مرتبہ ہم پوری قوت کے ساتھ وفاقی دارالحکومت میں داخل ہوں گے۔
اجلاس میں کابینہ ارکان نے امن وامان کی صورت حال کوبرقراررکھنے کے لیے وفاقی وزیرداخلہ کی سربراہی میں وفاقی وزیرقانون، وفاقی وزیراطلاعات، وزیراقتصادی امور، وزیرمواصلات اوروزیراعظم کے مشیربرائے امورکشمیرپرمشتمل کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دی۔ یہ کمیٹی اس حوالے سے حکمت عملی مرتب کرے گی۔
وزیراعظم نے وزارت توانائی کوقومی توانائی بچت پالیسی بنانے اوروزارت اطلاعات کواس حوالے سے موثرعوامی آگاہی مہم چلانے کی ہدایت جاری کی۔
کابینہ نے عازمین حج کوسہولیات کی فراہمی کے لیے سرکاری حج اسکیم 2022 کے لیے وزارت مذہبی امورکو2 ارب 44 کروڑروپے مہیا کرنے کی منظوری دی۔ اس منظوری کے بعد 32 ہزار453 عازمین کوسرکاری حج اسکیم کے تحت اخراجات میں فی کس ڈیڑھ لاکھ روپے کی کمی ممکن ہوگی۔
اجلاس میں قومی کمیشن برائے انسانی حقوق میں اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری سے ارکان کی تعیناتی کا عمل شروع کرنے کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے ریلوے کے ترمیمی آرڈینینس 2022 کومنسوخ کرنے کی منظوری دی۔ اس آرڈیننس کی منسوخی کے بعد پاکستان ریلوے کے قوانین میں نئی ترامیم لائی جائیں گی۔ جن کا مقصد ریلوے کے نظام میں جدت اوربہتری لانا ہے جوکہ ریلوے بورڈ میں ماہرین کی شمولیت سے ممکن ہوسکے گا۔ اس ضمن میں پیشہ ورماہرین کومسابقتی طریقہ کار کے تحت پاکستان ریلویزمیں تعینات کیا جائے گا۔
اجلاس میں ارم انجم خان کی بطورسیکرٹری نج کاری کمیشن، عبدالخالق شیخ کی بطورانسپکٹرجنرل آف پولیس بلوچستان تعیناتی کی منظوری دی گئی۔
کابینہ نے نیپرا ایکٹ 1997ء کے تحت اپیلٹ ٹریبونل میں سید زین العابدین شاہ کو بطورممبرفنانس اورسلمان ایذاد کوبہ طورممبرالیکٹرک سٹی تعینات کرنے کی منظوری دی۔
اجلاس میں پاکستان میں جاری منصوبوں پر کام کرنے والے چینی اہلکاروں کی سہولت کے لیے ویزوں کی درجہ بندی پرایک دفعہ کی رعایت کی منظوری اوراقتصادی رابطہ کمیٹی کے مورخہ 28مئی 2022ء کومنعقدہ اجلاس میں کیے گئے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News