ایم کیو ایم کے رہنما کنور نوید جمیل انتقال کرگئے
کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ کراچی کے لوگوں کے مسائل حل کیے جائیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کنور نوید جمیل نے سندھ اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بجٹ عوام کے لیے بنتا ہے، ہماری ایک بھی اسکیم کو نہیں لیا گیا، ایک یکطرفہ بجٹ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ بد نصیب شہر ہے اور میں اس کا ایک نمائندہ ہوں، کراچی دنیا کا پانچواں بدترین سہولتوں کا شہر قرار پایا ہے، کوئی نیا کالج نہیں، کوئی نیا اسکول نہیں اور کوئی نیا اسپتال نہیں ہے۔
کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ لیاری میں بھی ہمارے جیسے لوگ رہتے ہیں، لیاقت آباد سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے، اس کے اسپتالوں کو بھی اپ گریڈ کردیتے، 2009 میں زرداری نائن زیرو پر آئے، انہوں نے کہا میں چاہتا ہوں شہری اور دیہی تفریق ختم کردیں۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا ہے کہ ان کی سوچ ان کی جماعت کے نیچے لوگوں میں منتقل نہیں ہوتی بلکہ اس تفریق میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیر مظہر الحق نے بتایا ون یونٹ کے ختم ہونے کے بعد جب علیحدہ صوبے کی بات کی تھی، میرے والد نے اس کی مخالفت کی تھی، کے فور منصوبہ آٹھ سال میں مکمل نہیں ہوا، یہ پانی کراچی میں استعمال ہونا تھا۔
کنور نوید جمیل نے کہا ہے کہ محبتوں سے محبتیں بڑھتی ہیں، اگر آپ کراچی اور حیدرآباد کے لوگوں کے مسائل حل کریں گے تو مسائل حل ہونا ان کا حق ہے، کراچی کے لوگوں کو ایک گریڈ کی نوکری بھی نہیں دی جارہی۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما نے کہا ہے کہ کراچی کے لوگوں کے مسائل حل کیے جائیں، ان کو احساس دلایا جائے کہ وہ بھی اس شہر کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن نے ندھ اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مشکل فیصلے کے متعلق بتایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مشکل فیصلے یہ ہیں کہ اکنامی کو درست کریں، جن کو پلاٹ دئیے ہیں ان سے پلاٹ واپس لیں، جن کے قرضے معاف کیے ہیں ان سے قرض واپس لیے جائیں اور ان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں ، یہ ہیں مشکل فیصلے اس پر کام کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہیں نواز شریف، شہباز شریف اور زرداری سے پوچھنا ہے آپ دشمن کے بچوں کو پڑھانے کی بات کرتے ہیں تو آپ کے بچوں کو کون پڑھائے گا؟
انہوں نے بتایا کہ 866 اسکول بیرون ملک کی فنڈنگ سے بنے ہیں، اپنی فنڈنگ سے کوئی اسکول نہیں بنا ہے۔
ایم کیو ایم رہنما نے کہا کہ کوئی حکومت ذمہ داری نہیں لیتی ہے، عوام اپنے نصیب کے لیے سنتے رہتے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملازمین کو پیٹرول کی سبسڈی دی جائے اور 16 سے 22 گریڈ کے افسران کی پیٹرول سبسڈی ختم کی جائے ۔
خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ عوام کی قسمت میں انقلابی سیاست سے میں تبدیلی آتی ہے لیکن اگر انتخابی سیاست کا سسٹم یہی رہا تو کبھی بھی اس ایوان میں تبدیلی کی امید کم سے کم ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
