عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اور پرویز الہی پر ترس آتا ہے۔
رکن صوبائی اسمبلی اور پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اسمبلی میں ن لیگ اور اس کے اتحادی ارکان کی تعداد 177 ہے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پی ٹی آئی اور پرویز الہی پر ترس آتا ہے، کل پرویز الہی کو پہلے سے بھی کم ووٹ ملیں گے شائد مخالف بھاگ ہی جائیں۔
پاکستان مسلم لیگ ن پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ اب انہیں پنجاب کے عوام کی ترقی میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔
اس موقع پر ن لیگ رہنما خواجہ سلمان نے کہا کہ ہم ہر آزمائش کے لیے تیار ہیں، ہماری پنجاب میں اکژیت موجود ہے۔
خواجہ سلمان نے یہ بھی کہا کہ ق لیگ اور تحریک انصاف کے اراکین کو اس الیکشن میں حصہ لینا چاہیے۔
ن لیگ رہنما خواجہ سلمان نے کہا کہ ہم کل جائیں گے اور ہم عدالت کے فیصلے پر قائم ہیں، حمزہ شہباز دوبارہ منتخب ہوکر ویسے ہی خدمت کریں جیسے پہلے کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کا بطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کالعدم قرار دیدیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ نے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستیں منظور کرلیں۔
لارجربینچ میں پی ٹی آئی کے علاوہ مسلم لیگ ق اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کی اپیلوں کی سماعت کی گئی۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت اور وفاقی حکومت کی طرف سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر احمد پیش ہوئے۔
لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری کیے گئے فیصلے میں کہا گیا کہ نئے الیکشن کا حکم نہیں دیا جا سکتا کیوں کہ دوبارہ الیکشن کا حکم سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہوگا۔
عدالت کی جانب سے کہا گیا کہ ہم پریزائڈنگ افسر کے نوٹی فکیشن کو کالعدم کرنے کا بھی نہیں کہہ سکتے ، عدالت پریزائڈنگ افسر کا کردار ادا نہیں کر سکتی تاہم منحرف ارکان کے 25 ووٹ نکال کر دوباری گنتی ہونی چاہیے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ دوبارہ رائے شماری میں جسکی اکثریت ہو گی وہ جیت جائے گا اور اگر کسی کو مطلوبہ اکثریت نہیں ملتی تو آرٹیکل 130 چار کے تحت سیکنڈ پول ہو گا۔
دوران سماعت جسٹس ساجد محمود سیٹھی نے ریمارکس دیے کہ میڈیا نے پروفیشنل رپورٹنگ کی تاہم کچھ وی لاگرز نے اس کیس کو سکینڈلایز کیا ، پیمرا اور ایف آئی اے سکینڈلائز کرنے والون کے خلاف کاروائی کرے۔
عدالت کی جانب سے حکم نامے میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز شریف وزیر اعلی پنجاب کے عہدے پر قائم نہیں رہیں گے، ووٹ نکالنے کے بعد اکثریت نہ ملنے پر حمزہ شہباز شریف وزیر اعلی پنجاب کے عہدے پر قائم نہیں رہیں گے تاہم حمزہ شہباز اور انکی کابینہ کے کئے گئے اقدامات اور فیصلوں کو قانونی تحفظ ہو گا۔
اجد محمود سیٹھی، جسٹس طارق سلیم شیخ اورجسٹس شاہد جمیل خان شامل تھے۔
لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کے بطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کے بارے میں اپیلوں پر سماعت فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کی درخواستیں منظور کرلیں۔
لارجربینچ میں پی ٹی آئی کے علاوہ مسلم لیگ ق اور اسپیکر پنجاب اسمبلی پرویز الٰہی کی اپیلوں کی سماعت کی گئی۔ پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہزاد شوکت اور وفاقی حکومت کی طرف سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل مرزا نصر احمد پیش ہوئے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے 5 اپیلیں دائر کی گئیں تھیں جس میں حمزہ شہباز کے بطور وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب کو چیلنج کیا گیا تھا، جب کہ انتخاب کے دوارن پنجاب اسمبلی میں جوکچھ ہوا اس کے کنڈکٹ کو بھی چیلنج کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News