
مونس الہٰی نے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے آج تک ایک نوٹس نہیں دیا۔
سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی اور رفقا سے مشاورت کے بعد جواب دوں گا، ایف آئی اے نے آج تک ایک نوٹس نہیں دیا۔
انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی جانب سے 4 گھنٹے تفتیش کے بعد سوالنامہ دیا گیا، ان کا مقصد مجھے گرفتار کرنا تھا، میں خود آگیا انہوں نے مجبوراً سوالنامہ دیا۔
مونس الہٰی نے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے 4 گھنٹے بٹھائے رکھا، سوالات کیے جن کے جوابات میں نے دیے، ان کے پاس سوال ختم ہو جاتے ہیں گھوم پھرکروہیں آجاتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ ابھی سوالنامہ پورا پڑھا نہیں جا کر پڑھوں گا، انہوں نے یہ سب اس لیے کیا تاکہ پنجاب اسمبلی کے بجٹ سے دھیان ہٹ جائے، آج ن لیگ کو کہہ دوں کہ آپکا ساتھ دیں گے تو سب مقدمات ختم ہو جائیں گے۔
انہوں نے کہا ہے کہ میری ٹیکس ریٹرن دیکھیں اس میں سب لکھا ہوا ہے، دو دن پہلے یہ مقدمہ درج ہوا، رانا صاحب کے ساتھ بہت بری ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News