ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اپنی ہی جماعت کے سامنے عوام کا مقدمہ ہار چکے ہیں۔
صوبائی صدر اے این پی ایمل ولی خان نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ عوام کو بتایا جائے کہ ساڑھے9سال میں صوبے کا قرض 97ارب سے 887ارب پر کیسے پہنچ گیا، ساڑھے 9 سال سے صوبے پر مسلط حکومت نے پختونخوا کو قرضوں میں ڈبودیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کل نہیں رہیں گے لیکن عوام نے یہاں رہنا ہے اور عوام ہی کی جیبوں سے یہ ادائیگیاں ہوں گی، انہیں جواب دینا ہوگا کہ 97ارب سے 887ارب 97 کروڑ روپے تک قرضہ کیسے پہنچ گیا؟
ایمل ولی خان کا کہنا تھا کہ جھوٹے بیانیے اور نام نہاد خودداری جیسے الفاظ کے ذریعے اصل مسائل سے عوام کو بے خبر رکھا جارہا ہے جبکہ صوبائی حکومت اپنی ہی جماعت کے سامنے عوام کا مقدمہ ہار چکے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج خودداری کے دعویدار اس وقت کہاں تھے جب انہی کے سربراہ نے کہا صوبے کو آئینی حقوق نہیں دیں گے، بجٹ میں اپوزیشن اراکین کو نظرانداز کیا گیا، کیا وہ عوام کے منتخب نمائندے نہیں؟
ایمل ولی خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کا جھوٹا بیانیہ اب نہیں بکے گا، عوام جان چکے ہیں کہ حکومت انکی بس کی بات نہیں۔ بی آر ٹی، بلین ٹری سونامی، مالم جبہ سکینڈلز کھلیں گے تو ان وزراء اور مشیروں کی حقیقت سامنے آجائیگی۔
صوبائی صدر اے این پی ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگانے والے خود ‘منی گالہ’ میں پیسے بٹورتے رہے ہیں، سپریم کورٹ سے حکم امتناعی لے کر اپنی کرپشن کو کب تک چھپاتے رہیں گے؟ ہمت ہے تو اپنے کیسز سے حکم امتناعی واپس لیں اور خود کو احتساب کیلئے پیش کرے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
