شاہ محمود قریشی نے خاموشی توڑدی؛ بڑا اعلان کردیا
شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس معیشت سنبھالنے کا کوئی ایکشن پلان نہیں ہے۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بروقت فیصلے نہ کرنے کی وجہ سے جس طرح معیشت متاثر ہو رہی ہے اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گرتی جا رہی ہے تو یہ بیرونی عوامل کے برعکس ہے، اگر ملک سیاسی عدم استحکام کا شکار رہے گا تو معیشت پر مزید برے اثرات مرتب ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب ملک کا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجا جاتا رہے گا اور اپنی تجوریاں بھری جاتی رہیں گی تو اس کو بین الاقوامی عوامل سے نہیں، ملک کے اندر جاری چور بازاری سے تعبیر کیا جائے گا۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ اگر آپ بیرونی قرضے لیتے رہیں گے اور اس رقم کو درست انداز میں خرچ کرنے کی بجائے، ٹھیکیداروں اور کمیشن مافیاز کی نذر کرتے رہیں گے تو یہ بیرونی نہیں مقامی فیکٹر کہلائے گا۔
کبھی انہوں نے سوچا کہ کیا عوام میں ان فیصلوں کو برداشت کرنے کی سکت ہے جو یہ جلدبازی میں اٹھا رہے ہیں؟ کبھی آپ نے دیکھا کہ 18 دنوں میں پٹرول کی قیمت 84 روپے اور ڈیزل کی قیمت 115 روپے تک بڑھا دی گئی ہو؟
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جب گیس کی قیمت 45 فیصد اور بجلی کی قیمت دس روپے فی یونٹ تک بڑھا دی جائے گی تو کیا اس سے معیشت کا پہیہ چلے گا اور کیا زراعت کا شعبہ ترقی کر سکے گا؟، جب حکومت بجٹ میں غیر حقیقی اور فرضی اعداد و شمار دے گی تو عوام اسے کیسے قبول کریں گے؟
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ انہوں نے بیرونی اشاروں پر عجلت میں عدم اعتماد کے ذریعے حکومت تو سنبھال لی لیکن ان کے پاس معیشت کو سنبھالنے کا کوئی ایکشن پلان نہیں ہے۔
سابق وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بلاول صاحب پہلے تو بڑے جوش و خروش سے مہنگائی مکاؤ مارچ لے کر آئے تھے آج وہ مہنگائی کے خلاف خاموش کیوں ہو گئے ہیں، ہمیں علم ہے کہ وہ سب ایک ڈرامہ تھا اور ہماری حکومت پر شب خون مارنے کیلئے ترتیب دیا گیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ خرم دستگیر صاحب خود اعتراف کر چکے ہیں کہ اگر ہم یہ سب نہ کرتے تو جیلوں میں ہوتے یا نااہل ہو کر گھروں میں بیٹھے ہوتے، عوام باشعور ہیں وہ ان کی لفاظی کو ماننے کیلئے قطعاً تیار نہیں جبکہ وہ جانتے ہیں کہ حقیقت کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ دراصل انہیں اپنی گرفت کا خوف کھائے جا رہا تھا، نیب کے اوپن اینڈ شٹ کیسز ان کے خلاف تھے جو ہماری حکومت نے نہیں بنائے تھے آج اسی خوف کے باعث انہوں نے نیب کو دفن کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حیران کن بات یہ ہے کہ آج وزیر اعظم کس طرح بلاول کو فاٹف کے حوالے سے مبارکباد دے رہے ہیں جبکہ بلاول نے تو فاٹف پر قانونی سازی کی مخالفت کی تھی اور اس حوالے سے قانون سازی کے دوران واک آؤٹ کیا تھا۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ ہم نے منی لانڈرنگ اور انسداد دہشتگردی کی مالی معاونت کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائے، اور اس کا اعتراف فیٹف کے حالیہ اجلاس میں کیا گیا کہ پاکستان نے تمام اہداف پر پیش رفت کامیابی کے ساتھ مکمل کی ہے۔
سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ میں اس پر ان تمام شخصیات اور اداروں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جنہوں نے اس حوالے سے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا، قابلِ افسوس بات یہ ہے کہ جن کا پوری داستان میں ذکر نہیں تھا وہ آج کریڈٹ لینے کیلئے بیتاب دکھائی دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
