وبا کا دور ہو یا آئی سی یو، نرسیں ایک ٹانگ پر کھڑے رہ کر کام کرتی ہیں اور ان پر بہت زیادہ دباؤ ہوتا ہے۔ اب دماغی تناؤ نوٹ کرنے والے خصوصی چشموں سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے اور ڈیٹا جمع کیا گیا ہے۔
نیویارک میں واقع رینسیلیئر پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ نے کامیابی سے اس ایجاد سے نرسوں پر کام کے دباؤ اور ذہنی پریشانی کو نوٹ کیا ہے جو ایک اہم پیشرفت بھی ہے۔
اس ضمن میں بارہ گھنٹے تک مختلف نرسوں کو عینک پہنائی گئی اور آنکھوں میں بننے والے پیٹرن کی بدولت ان میں ذہنی تناؤ اور تھکاوٹ کے مختلف درجے نوٹ کئے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ نرس کی شفٹ ختم ہوتے وقت بھی ان کی تھکاوٹ اور تناؤ کو آنکھ کی بدولت نوٹ کیا گیا ہے۔
اس طرح یہ دنیا کا پہلا سروے ہے جس میں قدرتی انداز یعنی آنکھوں کو خاص عینکوں سے دیکھ کر فکری پریشانی کو دیکھا گیا ہے۔ اس طرح آئی ٹریکنگ ٹیکنالوجی سے معلوم کیا جاسکتا ہے کہ کس نرس کو آرام کی ضرورت ہے یا کس فرد کو وقفہ دیا جانا ضروری ہے۔
ذہنی تناؤ کی صورت میں آنکھ کی پتلی، دیکھنے کا انداز، آنکھ کی توجہ اور ارتکاز اور دیگر امور میں تبدیلیاں رونما ہوتی ہیں جنہیں بطور ایک پیمانہ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس کا خلاصہ یہ ہے کہ نرسوں میں ذہنی تناؤ نوٹ کرنے کے لیے انہیں بٹھانے ، بات کرنے ، یا کاؤنسلنگ کی ضرورت نہیں رہتی بلکہ ریئل ٹائم میں عینک کا ڈیٹا ڈاکٹروں اور ذمے داروں تک پہنچتا رہتا ہے۔ اس کا ایک زبردست فائدہ یہ ہوگا کہ نرسوں کو آرام دینےاور ان کی جگہ تازہ دم افراد کو ذمے داری دے کر ہسپتال، آئی سی یو اور خود مریضوں کی بہتری ممکن ہوگی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
