
ترکی میں مئی 2022 کے دوران مہنگائی میں ہوشربا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ رواں سال مہنگائی کی شرح سب سے زیادہ 73.5 فیصد پر پہنچ گئی ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی میں گزشتہ ایک سال میں ٹرانسپورٹیشن اور اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں بالترتیب 108 اور 92 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ اس اضافے سے ترکی میں اقتصادی بحران سنگین ہونے کا عندیہ ملتا ہے۔
ترک محکمہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اپریل 2022 میں افراط زر 70 فیصد تھا اور مئی میں ساڑھے 3 فیصد اضافے کے بعد 73.5 فیصد تک پہنچ گیا۔
واضح رہے، ترکی میں اقتصادی ترقی اور برآمدات کو ترجیح بنائے جانے کے بعد سے افراط زر میں گزشتہ 5 برسوں کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
ترک صدر کی جانب سے اس بات پر زور دیا جاتا ہے کہ شرح سود زیادہ ہونا افراط زر کی روک تھام کی بجائے اس میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔
ترکی میں موجودہ مہنگائی کی لہر کی بڑی وجہ خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں اضافہ ہے کیونکہ عالمی سطح پر اجناس کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ہے جبکہ ترکی خام آئل بھی درآمد کرتا ہے۔
ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ اور لیرا کی قدر میں کمی کا بنیادی سبب یوکرین۔ روس جنگ ہے۔ جنگ کے سبب عالمی سطح پر متاثر ہونے والی معیشتوں میں ترکی بھی شامل ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News