
کراچی سے لاپتہ ہونے والی دعا زہرہ بازیابی کے بعد پہلی مرتبہ اپنے شوہر ظہیر احمد کے ہمراہ منظرِعام پر آئی ہیں اور دونوں کا خصوصی انٹرویو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے۔
انٹرویو میں دعا زہرہ اور ظہیر نے کئی انکشافات کیے، دعا کا کہنا تھا کہ تین سال قبل PUBG گیم کھیلتے ہوئے ان کی ملاقات اپنے شوہر ظہیر سے ہوئی۔
دورانِ انٹرویو ظہیر احمد نے میزبان کے سوال کے جواب میں اپنی اہلیت اور کمائی کے بارے میں بتایا۔
ظہیر کا کہنا تھا کہ “میں نے حال ہی میں پنجاب سے FSC پری میڈیکل کیا ہے۔ میں موبائل کی خرید و فروخت کا کام بھی کرتا ہوں، میں آئی فونز کی مرمت کرتا ہوں اور ان کی خرید و فروخت کرتا ہوں۔”
انٹرویو کے دوران ظہیر کی جانب سے شیئر کی گئی تفصیلات کے مطابق وہ 80 سے 90 ہزار ماہانہ کماتے ہیں۔
ظہیر احمد نے شادی کے بعد پھیلائے جانے والے پروپیگنڈے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم سب دیکھ رہے تھے کہ ہمارے بارے میں کیا کہا گیا اور جب ہم دیکھتے کہ جو باتیں پھیلائی جارہی ہیں ایسا کچھ نہیں تو ہم ہنستے۔
انہوں نے کہا کہ میں زیادہ بات نہیں کرتا اور ویسے بھی جب ہم عدالت میں پیش ہوئے تو وکیل نے ہمیں میڈیا سے بات کرنے اور کچھ بھی کہنے سے منع کر دیا تھا۔
ظہیر کا مزید کہنا تھا کہ شروع میں ہماری ملاقات PUBG پر ہوئی اور پھر بات چیت شروع ہوئی لیکن اس کے بعد دعا کے گھر والوں نے اس کے گیم کھیلنے پر پابندی لگا دی، پھر ہم نے الگ الگ کھیلوں میں بات کرنا شروع کی اور ہم 3 سال 4 ماہ تک رشتہ میں رہے۔
اپنے والدین کے لیے پیغام میں دعا کا کہنا تھا کہ انہوں نے اسلامی قوانین کے مطابق شادی کی ہے لیکن اگر ان کے والدین اب بھی سمجھتے ہیں کہ انہوں نے غلطی کی ہے تو انہیں افسوس ہے۔
17 سالہ دعا کا کہنا تھا کہ میں ان سے سے درخواست کرنا چاہوں گی کہ وہ مجھے اور ظہیر کو بڑے دل کے ساتھ قبول کریں۔ میں جانتی ہوں کہ وہ دکھ سے گزرے ہیں اور مجھے بھی گزارا ہے لیکن میں ان سے کہتی ہوں کہ وہ ہمیں قبول کریں۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے والد مہدی کاظمی ان کی شادی اپنے بھتیجے (اپنے بھائی کے بیٹے) زین العابدین سے کرنا چاہتے تھے تاکہ وہ “پلاٹ” حاصل کر سکیں جس پر ان کا اپنے بھائی کے ساتھ جھگڑا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News