Advertisement
Advertisement
Advertisement

خلا میں گمشدہ خاتون کا پریشان کن پیغام، جن کا صرف جہاز زمین پر پہنچا

Now Reading:

خلا میں گمشدہ خاتون کا پریشان کن پیغام، جن کا صرف جہاز زمین پر پہنچا

بارہ اپریل 1961 کو روسی خلاباز یوری گاگرین کامیابی کے ساتھ خلا میں داخل ہونے والے پہلے انسان بنے، جنہوں نے زمین پر واپس آنے سے پہلے ووسٹوک 1 کیپسول میں سوار ہو کر ہمارے سیارے کا ایک مکمل چکر لگایا۔

اس طرح امریکہ اور سوویت یونین کے درمیان ‘خلائی دوڑ’ شروع ہوئی، جس میں مؤخر الذکر نے ابتدائی برتری حاصل کی۔

لیکن صرف ایک ماہ بعد، امریکیوں نے خلاباز ایلن شیفرڈ کو اپنے پہلے خلائی مشن پر اسکور برابر کر دیا۔

روسی، اس بحث کو چھیڑنا چاہتے تھے کہ خلاء کا حقیقی مالک کون ہے، اس کے لیے انہوں نے 6 اگست 1961 کو زمین کے گرد 17 چکر مکمل کرنے کے لیے گھیرمن ٹیٹوو کو ووسٹوک 2 خلائی جہاز پر مشن پر بھیجا، جو دوبارہ کامیابی سے مکمل ہوا۔

لیکن ان دو روسی لانچز کے درمیان، مبینہ طور پر ایک اور روسی لانچ تھا جس میں پہلی خاتون کو خلا میں بھیجا گیا تھا۔

Advertisement

جہاں تک ہم جانتے ہیں، روسی خلا باز ویلنٹینا تریشکووا پہلی خاتون تھیں جنہوں نے 16 جون 1963 کو ووسٹوک 6 مشن کے حصے کے طور پر خلا کا دورہ کیا تھا، لیکن کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ سوویت یونین نے حقیقت میں اس سے پہلے ایک اور خاتون کو خلا میں بھیجا تھا۔

تاہم، مبینہ طور پر ناکام ہونے کی وجہ سے سوویت یونین نے اس مشن کا کبھی اعتراف نہیں کیا۔

کہا جاتا ہے کہ مئی 1961 میں سوویت یونین نے ایک بے نام خاتون کو خلا میں بھیجا تھا جنہیں 23 مئی کو زمین پر واپس آنا تھا، لیکن زمین کے ماحول میں دوبارہ داخل ہونے کی ان کی کوشش کامیاب نہیں ہوئی۔

ایک غیر تصدیق شدہ ذرائع حاصل کی گئی سے ایک آڈیو ریکارڈنگ انٹرنیٹ پر گردش کر رہی ہے، جس میں ری انٹری کے دوران مذکورہ خلاباز کے آخری الفاظ سنے جا سکتے ہیں۔

آڈیو میں خلاباز کو یہ کہتے ہوئے سنا گیا، ’’سنو… سنو! کم اِن! کم اِن، کم اِن۔۔۔ مجھ سے بات کرو! مجھ سے بات کرو! میں گرم ہو رہی ہوں، میں گرم ہو رہی ہوں! کیا؟ پینتالس کیا؟ پینتالیس، پچاس۔ جی ہاں، جی ہاں، سانس لے رہی ہوں، سانس لے رہی ہوں، آکسیجن، آکسیجن، میں گرم ہوں، کیا یہ خطرناک نہیں ہے؟”

پریشان کن آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ: “صرف یہی ہے … ہاں… یہ کیسے ہے؟ کیا؟ مجھ سے بات کرو! مجھے کیسے ٹرانسمٹ کرنا چاہئے؟ جی ہاں، کیا؟ ہماری ٹرانسمیشن اب شروع ہو رہی ہے۔ اکتالیس۔ اس طرح۔ جی ہاں، میں گرمی محسوس کر رہی ہوں. میں گرمی محسوس کر رہی ہوں. صرف یہی ہے… یہ گرم ہے۔ میں گرمی محسوس کر رہی ہوں۔”

Advertisement

آڈیو کے آخر میں، خاتون جذباتی ہو جاتی ہیں کیونکہ وہ کہتی ہیں، “میں ایک شعلہ دیکھ سکتی ہوں۔ میں ایک شعلہ دیکھ سکتی ہوں! میں گرمی محسوس کر رہی ہوں، میں گرمی محسوس کر رہی ہوں۔ بتیس، بتیس، اکتالیس۔ کیا میں کریش ہونے جا رہی ہوں؟ جی ہاں. جی ہاں. میں گرمی محسوس کر رہی ہوں. میں گرمی محسوس کر رہی ہوں! میں دوبارہ داخل ہوں گی۔”

یہاں تک پہنچ کر ٹرانسمیشن کاٹ دی گئی تھی اور خلاباز کی جانب سے دوبارہ کچھ نہیں سنا گیا۔

سازشی نظریہ یہ ہے کہ ان کا بری طرح تباہ شدہ جہاز تین دن بعد زمین پر دریافت ہوا، لیکن خلاباز کا کہیں پتہ نہیں چلا۔

خیال کیا جاتا ہے کہ یہ آڈیو اٹلی کے دو شوقیہ ریڈیو انجینئروں، اچیل اور جیوانی بٹسٹا نے ریکارڈ کی تھی، جو جوڈیکا کورڈیگلیا برادران کے نام سے مشہور ہیں، اور کہا جاتا ہے کہ اسے نومبر 1963 میں جاری کیا گیا تھا۔

بھائیوں نے یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ کئی دوسرے روسی خلاباز خلا میں کھو گئے تھے، دونوں نے اسی طرح کی متعدد ریکارڈنگ جاری کیں، حالانکہ ان کی صداقت پر سوالیہ نشان باقی ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
سوشل میڈیا ٹرینڈز فالو کرنے والے کن ذہنی امراض میں مبتلا ہوسکتے ہیں؟
بیماری کی صورت میں چیونٹیاں بھی انسانوں کی طرح احتیاطی تدابیر اختیار کرتی ہیں، تحقیق
غلطی سے ملازم 87 ہزار امریکی ڈالر کا مالک بن گیا، واپس کرنے سے انکار
بھارتی بینک کی وائی فائی آئی ڈی ’’پاکستان زندہ باد‘‘ کے نام سے تبدیل، ہنگامہ برپا ہوگیا
سال 2026 میں کتنے سورج اور چاند گرہن ہوں گے؟ جانیے
پلاسٹک سے پاک حیرت انگیز فولڈ ایبل واٹر بوتل تیار
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر