
وفاقی وزیر شیری رحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کے سیاسی مقاصد کے لئے صدر علوی اپنے آئینی منصب کا غیر ضروری فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں شیری رحمان نے کہا کہ صدر علوی کی جانب سے ایک کے بعد دوسرا ترمیمی بل دستخط کے بغیر اعتراضات کے ساتھ واپس کرنا افسوسناک عمل ہے۔
صدر علوی کی جانب سے ایک کے بعد دوسرا ترمینی بل دستخط کے بغیر اعتراضات کے ساتھ واپس کرنا افسوسناک عمل ہے۔ بحیثیت رکن پارلیمنٹ مجھے صدر علوی کی غیر جانبدار رویہ پر گہری تشویش ہے۔ پی ٹی آئی کے سیاسی مقاصد کے لئے صدر علوی اپنے آئینی منصب کا غیر ضروری فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ 1/3
Advertisement— SenatorSherryRehman (@sherryrehman) June 25, 2022
انہوں نے کہا کہ بحیثیت رکن پارلیمنٹ مجھے صدر علوی کی غیر جانبدار رویہ پر گہری تشویش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کے دور میں انہوں نے ایوان صدر کو آرڈیننس فیکٹری بنایا اور اب صدر علوی پارلیمنٹ سے منظور شدہ قانون پر بھی ذاتی اعتراضات لگا کر واپس بھیج دیتے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ ملک کے نہیں عمران خان کے صدر بنے ہوئے ہیں، عمران خان کو خوشنودی کے لئے وہ پارلیمنٹ سے منظور شدہ بلز واپس کر دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ترمیمی بلز پر دستخط کے وقت صدر علوی کہتے ہیں وہ اللہ تعالی کے سامنے جوابدہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو صدر نے عمران خان کے کہنے پر غیر جمہوری طور پر صدارتی آرڈیننس جاری کرنے اور اسمبلی تحلیل کرنے وقت کیا اس وقت صدر علوی اللہ تعالی کو جوابدہ نہیں تھے؟
شیری رحمان نے کہا کہ صدر علوی کو آئینی اور پارلیمانی معاملات میں رکاوٹ نہیں بننا چاہیئے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News