عالمی ادارہ برائے صحت کا کہنا ہے کہ عالمگیروبا کورونا سے باربارمتاثرہونے والا فرد دیگرسنگین بیماریوں کا شکار بن جاتا ہے۔
اس بات کا انکشاف ڈبلیوایچ اوکے خصوصی نمائندے برائے کووڈ 19 ڈیوڈ ناباروایک انٹرویومیں کیا۔
ڈیوڈ ناباروکا کہنا تھا کہ’ ایک سے زائد مرتبہ کورونا میں مبتلا ہونا دیگرخطرناک بیماریوں میں مبتلا کرنے کا سبب بن سکتا ہے۔ کیوں کہ اس سے طویل المدتی کورونا( لانگ کووڈ) کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔ اوردنیا کا کوئی بھی فرد اس موذی بیماری میں باربارمبتلا ہونے کی خواہش نہیں رکھتا۔
ان کا مزید کہنا تھا طویل المدتی کورونا میں مریض کئی کئی ماہ تک مختلف طبی مسائل کا شکار رہتے ہیں۔
ڈیوڈ نابارونے کہا کہ لانگ کووڈ کے نتیجے میں لوگ مہینوں تک مختلف طبی مسائل کا سامنا کرتے ہیں، جس سے ان کی زندگی بہت دشوار ہوجاتی ہے۔
ا ن کا کہنا تھا کہ ایک عام فہم تصور یہ بھی ہے کہ کورونا میں باربارمبتلا ہونے سے قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے، لیکن ایسا کچھ نہیں حقیقت اس کے برعکس ہے۔ کیو نکہ کووڈ 19 کا وائرس مسلسل اہنی ہیئت تبدیل کررہا ہے۔
ڈیوڈ ناباروکا اس بابت مزید کہنا تھا کہ اس وبا کا ابھی تک مکمل خاتمہ نہیں ہوسکا ہے اورہم آج بھی اس وبا کے دورمیں جی رہ رہے ہیں، یہ ابھی تک اپنے اختتام کو نہیں پہنچی۔
واضح رہے کہ لانگ کووڈ کی اصطلاح کورونا کے ایسے مریضوں کے لیے استعمال کی جاتی ہے، جن میں طویل عرصے تک کورونا کی علامات، جیسا کہ سونگھنے، چکھنے یا سننے کی حس کا متاثر ہونا موجود رہیں۔ درج بالا علامات بعض مریضوں میں چند ہفتوں بعد دوبارہ واپس لوٹ آتی ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
