Advertisement
Advertisement
Advertisement

کیا شوگر کے مریض آم کھا سکتے ہیں؟

Now Reading:

کیا شوگر کے مریض آم کھا سکتے ہیں؟

آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے اور یہ ہر گھر میں بہت ہی شوق سے کھایا جانے والا پھل ہے۔

آج ہم آپ کو یہ بتائیں گے کہ شوگر کے مریض آم کھا سکتے ہیں یا نہیں۔

آموں میں قدرتی مٹھاس ہوتی ہے ،اسی وجہ سے ذیابیطس کے مریض فکرمند ہوتے ہیں کہ یہ مٹھاس بلڈ شوگر کی سطح کو بڑھانے کا باعث نہ بن جائے۔

ذیابیطس کے مریض بھی آموں سے لطف اندوز ہوسکتے ہیں مگر احتیاط کے ساتھ۔

آموں میں کاربوہائیڈریٹس (گلوکوز، شکر، نشاستہ اور سلولوز جیسے کیمیائی مرکبات کا گروہ) نامی غذائی جز موجود ہوتا ہے جو جسم کے اندر شکر میں تبدیل ہوکر بلڈ گلوکوز کی سطح پر اثرات مرتب کرتا ہے۔

Advertisement

شوگر کے مریضوں کو اپنی ہر غذا کا انتخاب گلائسمک انڈیکس (جی آئی) کو مدنظر رکھ کر کرنا چاہئیے۔

اس انڈیکس میں کسی غذا کی درجہ بندی بلڈ شوگر پر مرتب ہونے والے اثرات کو مدنظر رکھ کر 0 سے 100 اسکور کے درمیان کی جاتی ہے۔

اس انڈیکس میں شامل ہر وہ غذا جس کے حصے میں55 سے کم نمبر آیا ہو اسے ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہتر انتخاب تصور کیا جاسکتا ہے اور آم (اس کا اسکور 51 ہے) ایسا ہی پھل ہے۔

اس کا مطلب کہ آم کھانے سے بلڈ گلوکوز کی سطح پر فوری طور پر بہت زیادہ اضافہ نہیں ہوتا کیونکہ اس پھل میں موجود فائبر نامی ایک اور غذائی جز بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

شوگر کے مریض آم کا جوس پینے سے گریز کریں کیونکہ اس میں مٹھاس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور بہتر ہے کہ دن کے اوقات میں ہی اس پھل کو کھائیں۔

ایک بات کا خیال ضرور رکھنا ہے کہ زیادہ مقدار میں آم کھانے سے بلڈ شوگر بہت تیزی سے بڑھے گا جو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے نقصان دہ ہے تو اسے اعتدال میں رہ کر کھانا ہوگا ۔

Advertisement

اس کے علاوہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بہتر ہے کہ وہ دن بھر میں آم کے 2 سلائیس سے زیادہ مت کھائیں بلکہ 2 سلائیس کھانے کے بعد بھی دیکھیں کہ بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ تو نہیں ہوا اور اس کے بعد تعین کریں کہ آئندہ دنوں میں کتنی مقدار زیادہ بہتر رہے گی۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
مصنوعی ذہانت سے چلنے والے روبوٹ کی مدد سے پہلی پتے کی کامیاب سرجری
سونے کے تار؛ گھٹنوں کے درد کا نیا علاج خاتون کومہنگا پڑگیا
موبائل فون کا ایک اور نقصان سامنے آگیا
پاکستان میں صحت کی سیکیورٹی کے لیے ایشیا پاک اور چینی کمپنی کا معاہدہ
دل کی بیماریوں کی شناخت میں انقلاب؛ اے آئی اسٹیتھوسکوپ چند سیکنڈز میں نتیجہ دے گا
آپ مشغلہ کیوں اختیار کرتے ہیں؟ تحقیق میں اہم انکشاف
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر