
مرغن غذاؤں کو ذیابطیس، امراض قلب اور فالج جیسے موذی اور جان لیوا امراض کی جڑ کہا جاتا ہے۔ تواتر سے زیادہ تیل میں بنے کھانے نہ صرف ہمیں موٹاپے کا شکار کرتے ہیں۔ بلکہ یہ ہماری دماغی صحت کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچاتے ہیں۔
اس بات کا انکشاف طبی تحقیقی جریدے ’ میٹا بولک برین ڈیزیز‘ میں یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کی جانب سے شایع ہونے والی ایک تحقیق میں ہوا۔
تحقیق کی سربراہ اور نیورو سائنٹسٹ پروفیسر شین فو ژو کا اس بابت کہنا ہے کہ اس مطالعے کے لیے ہم چوہوں کو دو مختلف گروپوں مین تقسیم کیا، ایک گروپ کو ہم نے ایک ماہ تک روغنی غذائیں کھلائیں، جب کہ چوہوں کے دوسرے گروپ کو کم تیل والی غذائیں دی گئیں۔
30 دن بعد جائزہ لینے پر یہ بات سامنے آئی کہ جن چوہوں کو روغنی غذائیں دی گئی تھیں، ان میں موٹاپے، ذیابطیس کے ساتھ ساتھ ذہنی صلاحیتوں میں کمی سامنے آئی۔ اس گروپ میں تشویش، یاسیت اور الزائمر جیسی بیماریوں کی علامات پائی گئیں۔
جب کہ اس کے برعکس وہ چوہے جن کی غذاسادہ اور کم تیل والے کھانوں پر مشتمل تھی، ان میں درج بالا کوئی علامات نظر نہیں آئیں۔
پہلے گروب کی مزید طبی تحقیق اور ٹیسٹ سے اس بات کا بھی پتا چلا کہ میٹا بولزم خراب ہونے کی وجہ سے ان چوہوں کی دماغی صحت پر مضر اثرات مرتب ہوئے۔
پروفیسرشین فو کا اس بابت مزید کہنا تھا کہ موٹاپا ذیابطیس کو جنم دیتا ہے جو کہ مریض کے مرکزی اعصابی نظام پراثرانداز ہوتے ہوئے نفسیاتی اور ذہنی مسائل کو جنم دیتا ہے جس سے انسان کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت خراب ہوجاتی ہے۔ جب کہ یہ الزائمر جیسے دماغی عارضے کو بھی جنم دیتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News