پپیتا صحت بخش پھلوں میں سے ایک ہے، اس کو اپنی غذا میں شامل کرنے سے آپ کو صحت کے مختلف فوائد مل سکتے ہیں۔
آپ مختلف طریقوں سے پپیتے کو اپنی غذا میں شامل کرسکتے ہیں، اس پھل کو دوسرے کھانے کی چیزوں کے ساتھ ملاکر بھی کھایاجاسکتا ہے جو اس کے ذائقے کو بڑھانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
وٹامن اے، وٹامن سی اور بے شمار معدنیات سے بھرپور اس پھل کی تھوڑی سی مقدار ہی انسانی جسم کو درکار وٹامن سی کی روزمرہ مقدار کو پورا کرسکتی ہے۔
طبی ماہرین کا کہنا ہےکہ پپیتا ہر مرض کی دوا ہر گز نہیں بلکہ کچھ لوگوں کے لئے یہ بہت نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
آئیے جانتے ہیں کہ یہ کن لوگوں کے لئے صحت کا خطرہ پیدا کرسکتا ہے۔
حاملہ خواتین کھانے سے گریز کریں:
پپیتا چونکہ دست آور ہوتا ہے، گو کہ اس میں فائبر، منرلز، وٹامن سی اور اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہیں لیکن اس کے ساتھ اس میں لیٹیکس اور پاپین بھی ہوتا ہے جو کہ بچہ دانی کوسکیڑ سکتا ہے۔
اس لئے حاملہ خواتین کو اس سے گریز کرنا چاہیے۔
جن کی دل کی دھڑکن کم یا زیادہ رہتی ہے:
ویسے تو پپیتے کو دل کے مریضوں کے لئے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے ، لیکن ان افراد کے لئے یہ مفید نہیں ہے جن کی دل کی دھڑکن بے قابو رہتی ہو، کبھی زیادہ کبھی کم ہوتی رہتی ہے۔
ایک ریسرچ کے مطابق اس میں سائنوجینک گلائکو سائیڈ کی کچھ مقدار موجود ہوتی ہے یہ وہ امائنو ایسڈ ہے جو کہ ہاضمے میں ہائیڈروجن سائنائیڈ بنا سکتا ہے۔ اس لئے دل کے ایسے مریض جو دل کی دھڑکن کے مسئلے میں مبتلا ہیں ان کا یہ مسئلہ بڑھ سکاتا ہے۔
الرجیز والے افراد دور رہیں:
کچھ افراد کو کچھ چیزوں سے الرجی ہوتی ہے۔ وہ افراد خود بھی نہیں جانتے کہ ان کو کیا کیا چیز نقصان پہنچا سکتی ہے جب وہ پپیتا کھاتے ہیں تو ان کی طبیعت خراب ہونے لگتی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ پپیتے میں چیتیناس نامی انزائم پایا جاتا ہے جس کی وجہ سے لیٹیکس الرجی میں مبتلا افراد میں منفی ردعمل پیدا کرسکتا ہے مثلاً نزلہ زکام، کھانسی، چھینکیں وغیرہ۔
گردے کے مریض احتیاط کریں:
وٹامن سی گردے کے مریضوں کے لئے مفید نہیں ہے، جبکہ پپیتے میں وٹامن سی بھی پایا جاتا ہے اوروٹامن سی کے زائد استعمال سے کیلشئیم آکسیلیٹ گردے کی پتھری بڑھا سکتا ہے۔ اس لئے جن لوگوں کے گردے میں پتھری ہے۔ وہ اپنے ڈاکتر کے مشورے کے بعد ہی پپیتے کا استعمال کریں۔
جن افراد کا بلڈ شوگرلیول کم رہتا ہے:
پپیتے کی یہ خاصیت ہے کہ یہ شوگر کے مریضوں کے لئے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے اس سے بلڈ شوگر لیول درست رکھنے میں مدد ملتی ہے۔ لیکن جن لوگوں کا بلڈ شوگر لیول پہلے ہی کم رہتا ہو ان کو اسے کھانے سے گریز کرنا چاہیے۔
جن لوگوں کا بلڈ شوگر کم رہتا ہو اس کو ہائپو گلیسیمیا کہتے ہیں چونکہ پپیتے میں اینٹی ہائپو گلیسیمیا خصوصیات ہوتی ہیں اس لئے پپیتا کھانے سے ان پر غشی یا بےہوشی بھی ہو سکتی ہے کیونکہ بلڈ شوگر لیول ایک دم گر جاتا ہے۔
اس لئے اس قسم کے مریض بھی اپنے ڈاکٹر کے مشورے سے اسے استعمال کریں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
