
ناظم جوکھیو قتل کیس میں عدالت نے تفتیشی افسر کی رپورٹ جزوی طور پر مسترد کرتے ہوئے تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
ملیرکورٹ نے ناظم جوکھیوقتل کیس میں پولیس کی رپورٹ پر تحریری حکم نامے میں کہا ہے کہ کسی کو الزام سے بری کرنا تفتیشی افسر کا اختیار نہیں ہے۔ عدالت کو تفتیشی افسر کی 173 کی رپورٹ منظور یا مسترد کرنے کا اختیار ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ حقائق کی روشنی میں بریت کا فیصلہ متعلقہ عدالت نے کرنا ہے۔
عدالت نے جام عبدالکریم سمیت چھ ملزمان کے نام کیس سے خارج کرتے ہوئے فیصلے میں کہا کہ ان چھ ملزمان جن میں جمال احمد، عبدالرزاق، محمد خان، محمد اسحاق اور عطا محمد کے نام ایف آئی آر میں درج نہیں تھے۔
عدالت نے جمال احمد اورعبد الرزاق کوبھی رہا کرنے کا حکم دیا۔
فیصلے میں عدالت نے کہا کہ تمام شواہد اور حقائق سے ثابت ہوتا ہے کہ جرم ہوا ہے، رکن سندھ اسمبلی جام اویس کو کیس سے خارج کرنے کی تفتیشی افسرکی رپورٹ مسترد کرتے ہیں، جام اویس کو مقدمے کا سامنا کرنا ہوگا۔
عدالتی حکم نامے کے مطابق عدالت نے ملزم دودا خان، نیاز سالار، محمد معراج، محمد سلیم، زاہد اورمحمد سومر کا جرم میں کردار ثابت ہوتا ہے۔ ملزمان کو کیس سامنا کرنا ہوگا، نام خرج کرنے کی تفتیشی افسر رپورٹ مسترد کر دی۔
عدالت نے کہا کہ تینوں ملزمان دودا خان، نیاز سالار اورمحمد سومر مقتول کو گاڑی میں جام ہاؤس لے گئے۔ تفتیشی افسر نے رپورٹ میں 13 ملزمان کے نام کیس سے خارج کردیے تھے۔ مدعی اور مقتول کی بیوہ نے عدالت میں تفتیش افسر کی رپورٹ پر اتفاق کیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News