پاکستان کی حکومت اور عوام آج 91 واں یوم شہدائے کشمیر منا رہے ہیں اور اس موقع پر پاکستان کی جانب سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی بھی کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ان 22 کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں جنہوں نے 1931 ڈوگرہ فورسز کا مقابلہ کرتے ہوئے لازوال قربانیاں دیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ کشمیری آج بھی بھارت کے ناجائز قبضے کے خلاف جدوجہد کر رہے ہیں اور آج بھی 9 لاکھ پر مشتمل بھارتی قابض افواج جموں و کشمیر پر اپنے ناجائز قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے کشمیریوں کو بدترین فوجی محاصرے میں یرغمال بنائے ہوئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کشمیری عوام سے ان کی الگ شناخت چھیننے کی ایک اور کوشش تھی اور 5 اگست 2019 سے اب تک 640 سے زائد کشمیری ماورائے عدالت قتل میں شہید ہوچکے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ 2020 میں کشمیریوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچاتے ہوئے بھارت نے یوم شہداء کشمیر پر علاقائی عام تعطیل کو ختم کر دیا۔
ترجمان کے مطابق پاکستان کی جانب سے ایک بار پھر بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنی ریاستی دہشت گردی کو فوری طور پر روکے۔
ترجمان نے بتایا کہ بھارت مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرے اور تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کرے، کشمیری عوام کو اپنے جائز حق خود ارادیت کا استعمال کرنے دے۔
اس موقع پر ترجمنا دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم عالمی برادری اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مقبوضہ جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا نوٹس لیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
