 
                                                                              خود ساختہ ‘کرپٹو کوئین’ ڈاکٹر روجا اگناتووا پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر دنیا کے سب سے بڑے کرپٹو کرنسی فراڈز میں سے ایک کی قیادت کی ہے اور اب امریکی تحقیقاتی ایجنسی فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن (ایف بی آئی) کی 10 انتہائی مطلوب مفرور افراد کی فہرست میں شامل ہیں۔
امریکی تفتیش کاروں نے بلغاریہ میں پیدا ہونے والی 42 سالہ خاتون پر الزام لگایا ہے کہ انہوں نے 2014 میں قائم کردہ “ون کوائن کرپٹو کرنسی” کمپنی کے ذریعے متاثرین کو 4 بلین ڈالرز (3.83 بلین یورو) سے زیادہ کا دھوکہ دیا۔
اگناتووا 2017 سے اس وقت سے لاپتہ ہیں جب امریکی حکام نے پہلی بار ان کی گرفتاری کے لیے وارنٹ جاری کیے تھے۔
ایف بی آئی نے ان گرفتاری کا باعث بننے والی کسی بھی معلومات کے لیے ایک لاکھ ڈالرز انعام کا اعلان کیا ہے۔
فوربز کی رپورٹ کے مطابق، اگناتووا 72 سالہ تاریخ میں FBI کی دس انتہائی مطلوب مفرور فہرست میں شامل ہونے والی صرف 11ویں خاتون ہیں۔
پرانا فراڈ لیکن ورچوئل ٹوئسٹ کے ساتھ
تاریخ کے سب سے بدنام کرپٹو کرنسی گھوٹالوں میں سے ایک کی قیادت کرنے سے پہلے روجا اگناتووا کے پاس ایک شاندار ریزیومے تھا، جس میں آکسفورڈ سے قانون کی ڈگری اور مک کینزی میں ایک اچھا عہدہ شامل تھا۔
2014 میں انہوں نے ون کوائن لیمیٹڈ قائم کی اور اپنی کرنسی کی “بٹ کوائن کے قاتل” کے طور پر تشہیر شروع کی۔
تفتیش کاروں کے مطابق اگناتووا نے سرمایہ کاروں سے بھاری رقوم حاصل کرنے کے لیے کئی جھوٹی پیشکش کیں، جن میں سے اکثر کو پوری طرح سے سمجھ نہیں تھی کہ کرپٹو کرنسی میں سرمایہ کاری کیسے کی جائے۔
کمپنی دنیا بھر میں کام کرتی تھی، اور اس میں سو سے زیادہ ممالک کے 3 ملین سے زیادہ سرمایہ کار تھے۔

تحقیقات کے دوران حاصل کیے گئے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ صرف 2014 کی چوتھی سہ ماہی اور 2016 کی تیسری سہ ماہی کے درمیان ون کوائن نے سیلز ریونیو میں مجموعی طور پر 3.353 بلین یورو کمائے اور 2.232 بلین یورو کا “منافع” حاصل کیا۔
مین ہٹن سے اعلیٰ وفاقی پراسیکیوٹر ڈیمیان ولیمز نے بتایا کہ، “اگناتووا نے کرپٹو کرنسی کے ابتدائی دنوں کی قیاس آرائیوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی اسکیم کو بالکل موافق وقت پر لانچ کیا۔”
اگناتووا نے سرمایہ کاروں سے کم سے کم خطرے پر بڑے منافع کا وعدہ کیا اور استغاثہ کے مطابق، خریداروں کو ون کوائن زیادہ سے زیادہ لوگوں کو فروخت کرنے پر بڑے کمیشن کی پیشکش کی، تاکہ اور بھی زیادہ لوگوں کو ان کی جعلی کرنسی خریدنے پر آمادہ کر سکیں۔
انٹرنل ریوینیو سروس کے اسپیشل ایجنٹ انچارج جان آر ٹفور نے اسے “ایک ورچوئل ٹوئسٹ کے ساتھ پرانا اسکینڈل” قرار دیا، جو سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کے واحد مقصد کے لیے بنایا گیا تھا۔
ون کوائن کے لیے “بھاگ نکلنے کی حکمت عملی” یہ تھی کہ رقم لینا، بھاگنا پھر کسی اور پر الزام لگانا۔
اس بات کا انکشاف تحقیقات کے دوران اگناتوواکی جانب سے شریک بانی کو بھیجی جانے والی ایک ای میل میں ہوا تھا۔
تفتیش کاروں کا الزام ہے کہ یہ بنیادی طور پر شروع سے ہی ایک پونزی سکیم تھی، جسے کرپٹو کرنسی کے سہارے غلط طور پر پیش کیا گیا تھا۔
پونزی اسکیمیں ایک قسم کی دھوکہ دہی ہیں جہاں ایک فریق ایسی سرمایہ کاری پر زیادہ منافع کا وعدہ کرتا ہے جس میں بظاہر کوئی خطرہ نہیں ہوتا۔ ابتدائی سرمایہ کاروں کو نئے سرمایہ کار حاصل کرکے ادائیگی کی جاتی ہے۔
اسکیم جب اس نہج پر پہنچ جائے کہ مزید سرمایہ کار نہ ملیں تو اسکیم ختم کردی جاتی ہے اور سرمایہ کار اپنا پیسہ کھو دیتے ہیں۔
اگناتوووا کے فراڈ نے کیسے کام کیا؟
اگناتووا اور ون کوائن کے دیگر نمائندوں نے جھوٹے اور گمراہ کن بیانات کی ایک سیریز کے ذریعے دھوکہ دہی کا شکار ہونے والے افراد کو سرمایہ کاری پر اکسایا۔
انہوں نے وعدہ کیا تھا کہ ون کوائن کرپٹو کرنسی کو مائننگ سرورز کے ذریعے ‘مائن’ کیا گیا تھا اور اس کی قیمت مارکیٹ کی طلب اور رسد پر مبنی تھی، جنوری 2019 تک قیمت 0.50 یورو سے تقریباً 29.95 یورو فی کوائن تک بڑھ گئی تھی۔ حقیقت میں ون کوائن کا کوئی وجود ہی نہیں تھا اور اس کی بالکل بھی مائننگ نہیں کی گئی تھی۔ اس کی قیمت کا مکمل طور پر تعین اندرونی طور پر اگناتووا اور اس کے ساتھی سازشیوں نے کیا۔
ون کوائن نے ایک بلاک چین (ڈیجیٹل لیجر جو کرنسی کی شناخت کرتا ہے اور اس کے تاریخی لین دین کو ریکارڈ کرتا ہے) رکھنے کا دعویٰ بھی کیا ہے جو دوسری کرپٹو کرنسیاں بھی استعمال کرتی ہیں۔
چونکہ ون کوائن ایسی کسی ٹیکنالوجی کے ذریعے محفوظ نہیں تھا، اس لیے ون کوائن ٹوکن بنیادی طور پر بیکار تھے، ان کی فعال طور پر تجارت نہیں کی جا سکتی تھی، کچھ خریدنے کے لیے استعمال نہیں کیا جا سکتا تھا اور سرمایہ کاروں کے پاس اپنے پیسے کا پتہ لگانے کا کوئی طریقہ نہیں تھا۔
اے ایف پی کے ذریعہ رپورٹ کردہ ایک بیان میں ایف بی آئی کے خصوصی ایجنٹ رونالڈ شمکو نے کہا، “ون کوائن نے نجی بلاکچین رکھنے کا دعویٰ کیا ہے۔”
انہوں نے کہا ، “یہ دوسری ورچوئل کرنسیوں کے برعکس ہے، جن میں ڈی سینٹرلائزڈ اور عوامی بلاکچین ہے۔ اس معاملے میں سرمایہ کاروں کو صرف ون کوائن پر بھروسہ کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔”
اگناتووا نے جوش پیدا کرنے اور متاثرین سے مزید سرمایہ کاری حاصل کرنے کے لیے ون کوائن کے اراکین کو بھی بار بار بتایا کہ کمپنی کی “ابتدائی عوامی پیشکش” 2018 اور 2019 کے درمیان مختلف تاریخوں پر ہوگی۔ تاہم، ایف بی آئی کی رپورٹ ہے کہ یہ پیشکش مسلسل ملتوی کی گئی تھی اور یہ کبھی نہیں ہوئی۔
فرار
دنیا بھر سے تفتیشی اداروں نے جب اگناتووا کی تلاش شروع کی تو ‘کرپٹو کوئین’ 2017 میں ہوا میں موجود دھوئیں کی طرح غائب ہوگئی۔
اگناتووا نے اپنے بوائے فرینڈ پر شکوک بڑھنے کے بعد اس کے اپارٹمنٹ کی جاسوسی شروع کردی۔ جب اسے پتہ چلا کہ وہ ون کوائن میں ایف بی آئی کی تحقیقات میں تعاون کر رہا ہے، تو وہ فوراً بلغاریہ سے یونان جانے والی پرواز میں سوار ہوئی اور اس کے بعد سے نظر نہیں آئی۔
وہ انگریزی، جرمن اور بلغاریائی بولتی ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہ جعلی پاسپورٹ استعمال کر رہی ہو۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق، اس کی آنکھیں بھوری اور بال سیاہ ہیں، تاہم تفتیش کاروں کا دعویٰ ہے کہ شاید اس نے اپنی شکل بدل لی ہے۔
اس کے بعد سے اگناتووا پر امریکی حکومت کی طرف سے وائر فراڈ کی سازش، وائر فراڈ، منی لانڈرنگ کے ارتکاب کی سازش، سیکیورٹیز فراڈ کیسازش اور سیکیورٹیز فراڈ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، پہلے چار الزامات میں سے ہر ایک کو 20 سال تک قید کی سزا سنائی جا سکتی ہے، جب کہ آخری میں 5 سال تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
2017 کے بعد اس کے بھائی کونسٹنٹین اگناتووا نے کمپنی سنبھال لی تھی۔ تاہم، اسے ایف بی آئی نے 2019 میں لاس اینجلس میں وائر فراڈ کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
واشنگٹن پوسٹ کے مطابق، کئی جرائم کا اعتراف کرنے کے بعد اس نے امریکی حکام کے ساتھ تعاون کرنے کے لیے ایک معاہدہ کیا۔
امریکی کارپوریٹ وکیل مارک اسکاٹ کو بھی 2019 میں ون کوائن کے لیے 400 ملین ڈالر کی لانڈرنگ کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 