
وہ والدین جن کو اللہ پہلی بار اولاد کی نعمت سے نوازتا ہے بچے کی آمد سے خوش تو ہوتے ہیں مگر وقت کے ساتھ ساتھ بچے کی ذمہ داری ان کی مشکلات میں اضافے کا باعث بھی بن جاتی ہیں جن میں سب سے بڑی آزمائش ان کی رات کی نیند ہوتی ہے۔
رات ہوتے ہی جب ماں باپ سونے لگتے ہیں تو اکثر بچے رانا شروع کر دیتے ہیں جس کے بعد نا تجربہ کار والدین مختلف قسم کے نسخے آزماتے ہیں تاکہ بچہ سکون کی نیند سوسکے،آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ شیر خوار بچا کیوں روتا ہے اور اس کو چپ کروانے کے لئے کیا کرنا چاہئے۔
رات میں رونے کی وجہ :
شیر خوار بچہ اپنی ضروریات بتانے کے لیے صرف رو کر ہی اظہار کر سکتا ہے اس وجہ سے اس کے رونے کا مطلب یہی ہوتا ہے کہ اسے کسی قسم کی تکلیف یاپریشانی ہے جن کا پتہ بچے کے رونے کے انداز سے لگایا جا سکتا ہے۔
مگر یاد رکھیں کہ دن بھر میں دو سے تین گھنٹے تک کا رونا بچے کے لیے ایک روٹین کی بات ہے اس کے لیے پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہے اور عام طور پر بچہ رات میں ہی اپنے یہ دو سے تین گھنٹے پورے کرتا ہے۔
اکثر رات میں رونے کی عادت:
اگر بچہ ہر رات ایک مقررہ وقت پر رونا شروع کر دیتا ہے اور اسی طرح مقررہ وقت پر رونا بند کر کے سو جاتا ہے تو اس کو اس وقت جاگنے کی عادت ہے، اس میں پریشانی کی کوئی بات نہیں ہے، وقت کے ساتھ ساتھ بچہ اپنی روٹین ٹھیک کر کے رات میں سونے لگے گا۔
پیٹ میں درد:
عام طور پر بچوں کا ہاضمہ بہت نازک ہوتا ہے اگر وہ روتے ہوئے بار بار اپنی ٹانگوں کو اوپر کر رہا ہو اور اس کے پیٹ پر بھی سختی ہو تو اس کا مطلب ہے کہ وہ پیٹ کے درد کے سبب رو رہا ہے۔
اس صورت مین اس کے پیٹ پر کسی بھی آئل سے ہلکا سا مساج کریں لیکن یہ یاد رکھیں کہ بچے کو قبض تو نہیں ہے بعض اوقات گیس کے سبب بھی پیٹ میں درد ہوتا ہے۔
ڈائپر تبدیل کرنا:
یاد رکھیں کہ بچہ فطرتاً بہت صاف طبعیت ہوتا ہے اس وجہ سے اگر اس کا ڈائپر گندہ ہو تو اس صورت میں بھی رونا شروع کر دیتا ہے اس لیے اس کے ڈائپر کو صاف کر لیں، اگر اس وجہ سے وہ رو رہا ہو گا تو وہ چپ ہو جائے گا۔
بخار میں مبتلا:
بچہ کا جسم عام طور پر گرم رہتا ہے اس لیے بعض اوقات بخار ہونے کے باوجود پتہ نہیں چل سکتا ہے اس وجہ سے اگر بچہ بے وقت رو رہا ہو تو اس کا ٹمپریچر ضرور چیک کر لیں اور بخار کی صورت میں اس کو کسی اچھے ڈاکٹر کو دکھائيں۔
کمرے کا بہت گرم یا ٹھنڈہ ہونا:
بچہ اگر رات میں اچانک رونا شروع کر دیتا ہے تو اس کا ایک سبب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس کو اس کمرے میں شدید گرمی یا سردی لگ رہی ہو تو اس صورت میں بھی وہ اچانک رونا شروع کر دیتا ہے۔
اس صورت میں آپ یہ چیک کریں کہ اگر بچے کو پسینے آرہے ہیں تو وہ گرمی سے رو رہا ہوتا ہے اور اگر اس کے ہاتھ پاؤں ٹھنڈے ہو رہے ہوں تو وہ سردی سے رو رہا ہوتا ہے لہذا دونوں صورتوں میں اس کے حساب سے کمرے کے درجہ حرارت کو میں ٹین کریں۔
کان میں درد:
اگر بچہ بار بار روتے ہوئے سر کو ادھر ادھر حرکت دے رہا ہو تو اس کا مطلب یہ ہے کہ اس کے کان میں درد ہے اس وقت میں بچہ بہت بری طرح روتا ہے اس درد کی صورت میں بچے کو ڈاکٹر کو دکھانا ضروری ہے۔
بھوک لگنے پر رونا:
یاد رکھیں کہ شیر خوار بچہ کا ہاضمہ بہت مختصر ہوتا ہے وہ ماں کا دودھ پیتے ہوئے ماں کی گود کی گرمی پا کر جلد سو جاتا ہے اور مکمل طور پر اپنی بھوک نہیں مٹا سکتا ہے۔
اس وجہ سے اس کو بار بار بھوک لگتی ہے جس کا اظہار وہ رو کر کرتا ہے اور دودھ پینےکے بعد سو جاتا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News