سانحہ ماڈل ٹاؤن کی دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل کے خلاف کازلسٹ منسوخ کردی گئی
جج کے رخصت ہونے کے باعث سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت ملتوی کر دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت میں سابق آئی جی پنجاب سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر کارروائی نہ ہو سکی۔
عدالت نے جج کے رخصت ہونے کے باعث سماعت 12 اگست تک ملتوی کردی۔
درخواست گزار ملزمان نے مؤقف اپنایا تھا کہ استغاثہ میں غیر قانونی طور پر نامزد کیا گیا ہے۔ استدعا ہے کہ عدالت بری کرنے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ عوامی تحریک نے کیس ٹرانسفر کرانے کے لیے ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کررکھی ہے۔ چیف جسٹس لاہورہائی کورٹ محمد امیر بھٹی نے عوامی تحریک کے جواد حامد کی درخواست پر سماعت کی۔
وکیل درخواست گزارنے مؤقف پیش کیا تھا کہ بریت کی درخواستوں کی منتقلی کیلئے مزید دستاویزات منسلک کرنی ہیں۔
وکیل پاکستان عوامی تحریک نے درخواست میں مؤقف پیش کیا کہ ہائی کورٹ سے استدعا ہے کہ دستاویزات منسلک کرنے کیلئے مہلت ددے دیں جس پر عدالت نے کہا کہ آپ پریشان کیوں نظرآ رہے ہیں؟ نارمل ہو کر بتائیں کہ یہ کیس کیا ہے۔
وکیل جواد حامد نے کہا کہ مزید دستاویزات ریکارڈ پرآ جائیں، پھرعدالت کی معاونت کردوں گا۔ ٹرائل کورٹ کے جج اعجازبٹرآئندہ چند دنوں میں تبدیل ہو رہے ہیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 5 ملزمان کی بریت کی درخواستیں زیر سماعت ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ ٹرائل کورٹ کے جج اعجاز بٹر ملزمان کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنا چاہ رہے ہیں۔ ٹرائل کورٹ کے جج اوپن کورٹ میں بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے سے متعلق ریمارکس دے رہے ہیں۔
وکیل عوامی تحریک نے کہا کہ ریٹائرمنٹ سے قبل جج کا بریت کی درخواستوں پر فیصلہ کرنے پرزورملی بھگت کو ظاہر کرتا ہے۔ عدالتی روایات کے مطابق کسی جج کو ریٹائرمنٹ سے قبل فائنل فیصلے نہیں کرنے چاہیئں۔ عدالت سے استدعا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں ٹرائل کورٹ کو بریت کی درخواستوں پر فیصلے سے روکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
