مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر نے بے جا پابندیوں اور آن لائن پوسٹ پر مزید کنٹرول حاصل کرنے کے احکامات نہ مانتے ہوئے مودی سرکار کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے ٹوئٹر کو بھارت میں مودی سرکار کے خلاف جاری احتجاج اور مظاہروں سے متعلق پوسٹیں ہٹانے کا حکم دیا تھا اور مطالبات پر عمل کرنے کے لیے ٹوئٹر کو 4 جولائی کی ڈیڈلائن دی گئی تھی۔
ٹوئٹر انتظامیہ نے بھارتی ریاست کرناٹکا کی ہائی کورٹ میں مودی سرکار کے خلاف درخواست دائر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت سوشل میڈیا سے مواد ہٹوانے اور اپوزیشن جماعت کے رہنماؤں سمیت دیگر اکاؤنٹس بلاک کروانے کے لیے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کررہی ہے۔
مائیکرو بلاکنگ ویب سائٹ کے حکام نے بھارتی عدالت کو بتایا کہ آئی ٹی ایکٹ کے تحت حکومت کے پاس اس طرح کے احکامات دینے کا اختیار نہیں لیکن اس کے باوجود وزارت اطلاعات کی جانب سے بغیر کسی نوٹس کے کچھ اکاؤنٹس کو بلاک کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے گئے ہیں جو انتہائی نامناسب رویہ ہے۔
ٹوئٹر انتظامیہ نے عدالت کو مزید بتایا کہ مودی سرکار کی جانب سے حکومتی مظالم کا پردہ فاش کرنے والے حقائق سوشل میڈیا سے ہٹانے اور اکاؤنٹس پر پابندی لگانے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ مودی سرکار نے ٹوئٹر پر سب سے پہلے کسان تحریک کے دوران دباؤ ڈالنا شروع کیا تھا اور ٹوئٹر نے حکومتی احکامات کو آزادیی اظہار رائے کی خلاف ورزی قرار دینے کے باوجود حکومتی مطالبے پر کسان تحریک کے دوران درجنوں اکاؤنٹس بند کردیئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
