
ریلیف کمشنر پنجاب زاہد زمان نے حالیہ بارشوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے سیلاب اور نقصانات سمیت ریلیف کیمپس اورامدادی کاروائیوں کا جائزہ لیا۔
ریلیف کمیشنر کو بریفنگ دیتے ہوئے کمشنر ڈی جی خان عثمان انور نے بتایا کہ ہل ٹورنٹ میں زیادہ بارشوں کے باعث نہروں کے بند ٹوٹے، سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، سرکاری عمارتیں فلڈ ریلیف کیمپس میں تبدیل کر دی گئی ہیں، سیلابی پانی اترتے ہی نقصانات کا تخمینہ شروع کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے سیلاب متاثرین کے لیے وسیع فنڈز جاری کیے ہیں،۔
ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے محمد عثمان خالد نے کہا کہ ڈی جی خان ڈویژن میں 181 موضع جات متاثر ہوئے ہیں،37 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں،جن میں 3 ہزار افراد رہائش پذیر ہیں ، مختلف واقعات میں ڈی جی خان ڈویژن میں 301 افراد زخمی جب کہ 09 کی اموات ہوئیں ہیں، ریلیف کیمپس میں قائم موبائل یونٹس میں آپریشن تھیٹر کی سہولت کے ساتھ ساتھ کھانے، پینے کے صاف پانی سمیت علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی جاری ہے۔
ڈائریکٹر جنرل پراونشینل ڈائزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پنجاب فیصل فرید نے کہا ہے کہ آئندہ 48 گھنٹوں میں راولپنڈی، سرگودھا، گوجرانوالہ، لاہور، ساہیوال اور ڈی جی خان ڈویژن کے ساتھ تمام بڑے دریاؤں کے بالائی علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگلے 48 گھنٹوں کے دوران دریائے چناب میں مرالہ، خانکی اور قادر آباد، دریائے جہلم میں منگلا (اپ اسٹریم) کے ساتھ دریائے راوی اور چناب کے نالوں میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب متوقع ہے اور ندی سے جڑے نالوں میں پانی کی سطح بلند ہو سکتی ہے جس سے علاقے میں سیلاب آ سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تمام ملحقہ اضلاع اپنے انتظامات مکمل رکھیں اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل تیار رہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News