
وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا یقین ہے کہ ملک اس معاشی بحران سے تب نکل سکتا ہے جب ملک کی معیشت مستحکم ہوگی اور ہم معاشی استحکام کو یقینی بنائیں گے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ کابینہ نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنے کا اعادہ کیا ہے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے سخت ترین شرائط پر معاہدہ کیا تھا لیکن موجودہ حکومت نے معطل شدہ معاہدے کو بحال کر کےعوامی بجٹ پیش کیا ہے اور ایسا بجٹ پیش کیا کہ عام عوام کو ریلیف مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پیٹرول کی قیمتیں عالمی سطح پر کم ہونے کا ریلیف عوام کودیا جائیگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کابینہ نے سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس کےتحریری فیصلے کا خیر مقدم کیا اور اس سے متعلق قرارداد بھی منظور کی گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے پر وزارت قانون کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے جو عدالتی فیصلے کی روشنی میں سفارشات مرتب کرے گی۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ اجلاس کے دوران لگژری آئٹمزکی امپورٹ پر پابندی کے فیصلے کی توثیق کی گئی ہے اسکے علاوہ وہ لگژری آئٹم جو بندرگاہوں پر پابندی لگانے کے 2 ہفتوں میں آئی ان پر 5 فیصد جرمانہ ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ غیرملکی اووراسٹے کرنے والوں کیلئےایمنسٹی کی منظوری دی گئی ہے جس کے تحت پاکستان میں مقیم غیرملکی 31 دسمبر تک ایمنسٹی سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے 3 ملین ٹن گندم کی درآمد کی منظوری دی ہے جو کہ عالمی منڈی میں گرتی ہوئی قیمت کے مطابق امپورٹ کی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ ٹرانسپورٹ کےکرایوں میں کمی کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے اور کرایوں میں صوبائی سطح پرمکمل مانیٹرنگ کی ہدایت بھی کی ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت نے دل پر پتھر رکھ کے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا لیکن گزشتہ روز ہی حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکومت نے ہمارے لیے بارودی سرنگیں بچھائیں اور ملکی ساکھ داؤ پر لگا دی تھی جبکہ 2015ء میں نواز شریف کی قیادت میں حکومت نے آئی ایم ایف پروگرام مکمل کیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News