
اگر آپ بلڈ پریشر کے مریض ہیں تو کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ دوگنا ہوسکتاہے یہ بات طبی تحقیق کے نتیجے میں سامنے آئی ہے۔
جی ہاں امریکن ہارٹ ایسوسیشن جیسی ممتاز طبی تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ اگر کوئی صاحب یاخاتون مسلسل ہائی بلڈ پریشر کے مریض ہیں تو کووڈ سے متاثر ہونے کا خدشہ یا خطرہ دوگنا ہوسکتا ہے یہاں تکہ اومیکرون کی ویریئنٹ اور کووڈ 19 کی دوسرے انفیکشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی بڑھ سکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتیجے میں دوسری تشویش ناک بات یہ سامنے آئی ہے کہ اگر مکمل ویکسی نیشن کی جاچکی ہے تب بھی بلڈ پریشر کسی نہ کسی طرح جسم پر اثر انداز ہوکر کووڈ سے متاثر ہونے کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔
اس کا جو عملی مظاہرہ کیا گیا ہے یعنی اس کی عملی تحقیق دسمبر 2021 سے اپریل 2922 کے ایک طویل مطالعے میں کی گئی ہے جس میں لاس انجلس کے مختلف ہسپتالوں میں لائے جانے والے مریضوں کو دیکھا گیا اور ان پر تحقیق کی گئی ہے اور اس تحقیق کی تمام روداد امریکن ہارٹ ایسوسیشن کے مشہور جنرل ہائیپرٹینش یعنی بلڈ پریشرمیں شائع ہوئی ہے۔
سائنسدانوں کا کہنا یہ ہے کہ اس کی وجہ تو ابھی سامنے نہیں آئی ہے لیکن کووڈ 19 کے شدید دورے یا متاثر ہونے اور ٹائپ ٹو ذیابیطس کے بھی آپس میں تعلق پہلے دریافت ہوچکا ہے تاہم امریکن ہارٹ ایسوسیشن نے اب نیا انکشاف کیا ہے کہ اگر آپ مستقل بلڈ پریشر کا شکار ہیں تو ویکسی نیشن ہونے کے باوجود بھی دوبارہ کووڈ سےمتاثر ہونے کا خطرہ دوگنا ہوسکتا ہے یہاں تک کہ گردے بھی متاثر ہوسکتے ہیں۔
یہ بات اس تناظر میں کی گئی ہے کہ پاکستان ہویا امریکہ، برطانیہ ہو جرمنی ہو یا جاپان ان ممالک میں 40 یا 45 برس کی عمر کے لوگوں میں بلڈ پریشر کی عام شکایات ہیں اور کچھ لوگ تو ایسے ہیں جو بلڈ پریشر کی دوائیاں پابندی سے لیتے ہیں اور ان لوگوں میں کووڈ 19 سے شکار ہونے کا خطرہ زیادہ بڑھ سکتا ہے اگرچہ پاکستان اور دیگر ترقی پزیر ممالک میں ایسی تحقیق نہیں ہوئی لیکن امریکہ میں ہونے والی اس تحقیق کو پاکستان پر منطبق ضرورکیا جاسکتا ہے ۔
اس ضمن میں امریکی سینٹر برائے ڈیزیز کنٹرول اینڈپریوینشنزنے بھی کہا ہے کہ اگرچہ دسمبر 2021 میں اومیکرون کا پہلا کیس امریکہ میں سامنے آیا تھا اور جولائی 2022 تک امریکہ میں ہی اومیکرون جوکہ کورونا وائرس کی ایک تبدیل شدہ شکل ہے اس کی مزید سات تبدیل شدہ اشکال یا ویریئنٹ آ گئے تھے سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہمارا ڈیٹا دکھاتا ہے کہ جو بوڑھے لوگ بلخصوص اگر ان میں بلڈ پریشر کی شکایت زیادہ ہے تو ان کے ہسپتال میں داخل ہونے کا خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے اور اگر بلڈ پریشر کی ان کو شکایت ہے تو وہ اومیکرون ویریئنٹ اور عام سارس کووڈ ٹو کے بھی مریض بن سکتے ہیں۔
اس تحقیق میں کل 912 بالغ افراد کو شامل کیا گیا اوردلچسپ بات یہ ہے کہ ان میں سے تمام افراد میں کم از کم تین خوراک ایم آر این اے کووڈ 19 کی بہترین ویکسین استعمال کی تھی جو فائزر، بائیوٹیک یا موڈرنا کمپنی کی تھی تو تحقیق سے یہ ثابت ہوا ہے کہ اگر آپ بلڈ پریشر کے مریض ہیں تو کووڈ 19 سے ویکسین ہونے کے بعد دوبارہ متاثر ہونے کا خطرہ 16 سے 20 تک بڑھ سکتا ہے
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News