دعا زہرا کیس
دعا زہرا مبینہ اغوا کیس میں گرفتارنکاح خواں غلام مصطفیٰ اور گواہ اصغر نے ضمانت کی درخواست دائر کردی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کراچی کی عدالت میں دعا زہرا کے مبینہ اغوا سے متعلق کیس میں عدالت نے درخواست ضمانت پر سماعت 7 جولائی کو مقرر کردی۔
نکاح خواں غلام مصطفیٰ اور گواہ اصغرعدالتی ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف بیان کیا کہ پولیس کی جانب سے کیس کا سی کلاس چالان پیش کیا گیا ہے۔ پولیس نے ہمیں مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا کر رکھی ہے۔
درخواست گزارکے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست ضمانت منظور کی جائے۔
مہدی کاظمی کی نئی درخواست
مہدی کاظمی کی جانب سے دعا زہرا کی بازیابی کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں نئی درخواست دائرکر دی گئی۔
سندھ ہائی کورٹ میں دائردرخواست میں محکمہ داخلہ سندھ، آئی جی سندھ، ایس ایچ او الفلاح، ظہیر احمد اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے جس میں مؤقف اپنایا گیا کہ دعا زہرا کو ظہیراحمد نے اغوا کرلیا ہے۔
مہدی کاظمی کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا گیا کہ جب دعا زہرا کے اغواء کا واقعہ ہوا اس وقت دعا کی عمر 13 سال 11 ماہ اور 19 دن تھی۔ دعا زہرا کی عمر سے متعلق نادرا دستاویزات، تعلیمی اسناد، پاسپورٹ، برتھ سرٹیفیکیٹ موجود ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
