کراچی آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں معروف دانشور و ادیب انور مقصود کا تھیٹر ساڑھے چودہ اگست کی میڈیا ایوننگ کا اہتمام کیا گیا جس میں انور مقصود، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ، عدنان صدیقی، بہروزسبزواری، داور محمود، شہزاد دادا اور مختلف سماجی و ثقافت شخصیات کے علاوہ میڈیا نمائندگان نے بھرپور شرکت کی۔
اس موقع پر معروف ادیب و دانشور انور مقصود نے کہا کہ ہندوستان ایک بڑا ملک تھا جب وہ ٹوٹا تو لوگوں نے سوال اٹھائے کہ اس کا ذمہ دار کون ہے ۔جناح یا گاندھی؟ تو ان کو لاہور، دہلی، کشمیر اور لندن بھیجا گیا اور کہا کہ جا کر معلوم کریں کہ کون ذمہ دار ہے یہ مقدمہ اسی تھیٹر پلے کا حصہ ہے، باقی آپ ڈرامہ دیکھ کر مجھے بتائیں کہ آپ کو کیسا لگا۔

صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کہا کہ ماضی میں جب تھیٹر شروع کیا تو یہاں تالے لگے ہوئے تھے،انور بھائی اور طلعت حسین اس تھیٹر کی بنیادوں میں شامل ہیں۔
محمد احمد شاہ نے کہا کہ بہت بڑی تعداد تھیٹر دیکھنے والوں کی ہے فیضی آرٹ گیلری میں بہت بڑا تھیٹر موجود ہے ، ہمیں اُمید ہے کہ بہت جلد حکومت ہمیں سے وہ جگہ مل جائے گی۔

صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے مزید کہا کہ معین اختر کی وفات کے بعد انور مقصود نے لکھنا چھوڑ دیا تو ساڑھے چودہ اگست کے ہدایت کار داورمحمود نے انور مقصود سے لکھوانے کے لیے میری سفارش کروائی، اگر میڈیا ہماری آواز نہیں بنتا تو ہم اتنا کچھ نہیں کرسکتے تھے تمام میڈیا کا شکر گزار ہوں جنہوں نے پوری دُنیا میں آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی کی آواز پھیلائی۔
تھیٹر کے ڈائریکٹر داور محمود نے کہا کہ ڈرامہ دیکھنے والوں کی توجہ کا مرکز ہے اگر انہوں نے ڈرامہ نہیں دیکھا تو کچھ کمی سی محسوس کریں گے، میں صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ کا بھرپور تعاون کرنے پر شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا اور رہنمائی کی۔
انہوں نے کہا کہ اس کھیل کی خاص بات قائد اعظم کے کردار میں عمر قاضی اور گاندھی کے کردار میں تنویر گِل کی زبردست اداکاری ہے، دونوں نے اپنے کرداروں کو بخوبی نبھایا ہے، دیگر اداکاروں میں ساجد حسن، نذر حسین، طیب فاروقی، سلویٰ سہیل، جہانزیب علی شاہ، حمزہ طارق جمیل، خضر انصاری، جازا عقیل، حرابقالی وغیرہ نے اپنے کرداروں کو بخوبی نبھایا، کھیل میں آئٹم سونگ عباس علی خان اور شیراز اپل نے کمپوز کیا جبکہ اسے نیہا چوہدری نے گایا۔

تھیٹر کے ڈائریکٹر داور محمود نے مزید کہا کہ ”پان کھلادے“ خالص فلمی انداز کی کمپوزیشن تھی، راجا مغل کی کوریو گرافی متاثر کن تھی صوفیہ کی ڈانس پرفارمنس دیکھ کر حاضرین بہت لطف اندوز ہوئے۔

واضح رہے کہ 14اگست سیریز میں پونے چودہ اگست 2011میں پیش کیا گیا جبکہ ساڑھے چودہ اگست 2012جبکہ سیریز کا تیسرا اور آخری کھیل ”ساڑھے چودہ اگست“ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
