آئی جی اسلام آباد نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ شہبازگل پرکوئی تشدد نہیں ہوا؟
آئی جی اسلام آباد اکبرناصرخان نے ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی جس کے مندرجات سامنے آگئے۔
شہباز گل کی رٹ پٹیشن پر18اگست کواسلام آباد ہائی کورٹ نے رپورٹ طلب کی۔ عدالتی حکم کی روشنی میں یہ رپورٹ آج 22اگست کوجمع کرائی جارہی ہے۔
آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ کے مطابق انکوائری کی کارروائی کے دوران پانچ اقدامات کیے گئے جو درج ذیل ہیں۔
نمبر1: آئی جی اسلام آباد کی انکوائری میں معاونت کے لیے پولیس افسران کی ٹیم تشکیل دی گئی۔
نمبر2: متعلقہ ریکارڈ منگواکر اس کاجائزہ لیاگیاریکارڈ انکوائری رپورٹ کے ساتھ منسلک ہے۔
نمبر3: درخواست گزار شہباز گل کا بیان لیا گیا اس کا انٹرویو بھی کیا گیا۔
نمبر4: ریڈ کرنے والی پارٹی اوراسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم کے ممبران کے بیانات لیے گئے اور ان کے انٹرویو بھی کیے گئے۔
نمبر5: مختلف میڈیکل بورڈز میں شامل ڈاکٹرز کے بیانات لیے گئے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ڈاکٹرز کی طرف سے تیارکی گئی میڈیکل رپورٹس بھی حاصل کی گئیں۔ ریکارڈ، شواہد، بیانات، وڈیو کلپس اورمیڈیکل رپورٹس کی روشنی میں کوئی تشدد نہیں ہوا۔ گرفتاری سے اڈیالہ جیل حکام کو حوالگی تک کسی قسم کاتشدد نہیں کیاگیا۔
آئی جی اسلام آباد کی رپورٹ میں کہا گیا کہ میڈیکل رپورٹس کے مطابق ملزم کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں تھا۔ شہباز گل کا تین طبی میڈیکل بورڈ زنے معائنہ کیا۔ اسلام آباد انتظامیہ کی طرف سے جیل میں طبی معائنہ کادوبارموقع دیا گیا۔ نامعلوم وجوہات کی بناپر شہبازگل نے طبی معائینہ کے موقع سے فائدہ لینے سے انکار کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ دوران حراست یاجیل میں جسمانی دماغی اورجنسی تشدد کا الزام ثابت نہیں ہوسکا۔ 17اگست کو ملزم شہبازشبیرکا کنڈکٹ درست نہیں تھا۔ شہباز گل نے جسمانی ریمانڈ سے بچنے کے لیے ایک شوکیاتھا۔
آئی جی اسلام آباد نے اپنی رپورٹ میں یہ بھی کہا کہ ملزم پر تشدد کاالزام بے بنیاد، فضول اور پولیس کی تحقیقات کومتاثرکرنے کی کوشش ہے۔ ابتدائی رپورٹ تیارکرنے کے لیے اپنے تمام وسائل بروکارلائے۔ اگراس میں کوئی غلطی خامی ہے تو وہ جان بوجھ کرنہیں ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اس رپورٹ کے حقائق نیک نیتی اور اپنی بہترین معلومات کی بنیادپردی گئی۔ عوامی نوٹس کے جواب میں 6لوگ بیانات دینے کے لیے سامنے آئے۔ گواہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھتے تھے۔ گواہان شہبازگل پر مبینہ تشدد کا کئی روز سے الزام لگارہے تھے۔
آئی جی اسلام آباد اکبرناصرخان کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی خود بطورگواہ بیان دینے کے لیے نہیں آئے۔ عمران خان نے دوران حراست ملزم شہباز گل پر جنسی تشدد کا الزام لگایا تھا، کوئی آزاد پرائیوٹ شخص ابتدائی رپورٹ کاحصہ بننے کے لیے نہیں آیا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
