
اتحادی حکومت کی جانب سے سابق وزیراعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی نے گزشتہ روز قومی اسمبلی کی 9 نشستوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا جس پر ایکشن لیتے ہوئے حکومت اور پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں نے مل کر عمران خان نے کاغذات نامزدگی چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس مقصد کے لئے الیکشن کمیشن فیصلے کو بنیاد بنانے پر بھی غور کیا جارہا ہے۔
اس حوالے سے حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کا قومی اسمبلی کا استعفیٰ منظور نہیں ہوا ہے اور جب تک استعفیٰ منظور نہیں ہوتا، وہ الیکشن نہیں لڑ سکتے ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ عمران خان کے کاغذات نامزدگی چیلنج کریں گے جس کے بعد ان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوں گے ۔
خیال رہے کہ عمران خان کی جانب سے کاغذات نامزدگی 13 اگست تک کرائے جانے ہیں۔
واضح رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی کے 9 حلقوں سے خود ضمنی انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ضمنی الیکشن کا شیڈول:
جاری کیے جانے والے شیڈول کے مطابق قومی اسمبلی کی 9 خالی نشستوں پر پولنگ 25 ستمبر کو ہوگی۔
خیال رہے کہ 9 خالی شدہ نشستوں پر ضمنی الیکشن کے لئے کاغذات نامزدگی 10 سے 13 اگست تک جمع کرائے جاسکیں گے جبکہ 26 اگست کو امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائے گی۔
شیڈول میں بتایا گیا ہے کہ امیدواروں کو انتخابی نشان 29 اگست کو الاٹ کیے جائیں گے۔
استعفوں کی منظوری:
واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان قومی اسمبلی کے استعفوں کی منظوری کے بعد الیکشن کمیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کی 11 نشستیں خالی ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جبکہ اس سے قبل اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کے 11 رکن اسمبلی کے استعفوں کی منظوری دی تھی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے ممبران قومی اسمبلی علی محمد خان (NA-22)، فصل محمد خان (NA-24)، شوکت علی (NA-31)، فخر زمان خان (NA-45)، فرخ حبیب (NA-108) کے استعفے قبول کیے ہیں۔
اعجاز احمد شاہ (NA-118)، جمیل احمد خان (NA-237)، محمد اکرم چیمہ (NA-239)، عبدل شکور شاد (NA-246)، ڈاکٹر مہر انساء شیریں مزاری (مختص نشست), شندانہ گلزار خان (مختص نشست) کے استعفے قبول کیے ہیں۔
پس منظر:
یاد رہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے شہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے سے پہلے ہی قومی اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا تھا اور ان کا یہ استعفیٰ پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی جاری کردیا گیا تھا۔
بعدازاں چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر پارٹی کے 131 ممبران قومی اسمبلی نے 11 اپریل کو اپنی رکنیت سے استعفے دیئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News