
عدالت نے تفتیشی افسر کی جانب سے اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں حلیم عادل شیخ کے خلاف گلشن معمار میں دہشت گردی کیس کی سماعت ہوئی۔
مقدمے کے تفتیشی افسر کی جانب سے حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے تفتیشی افسر کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کردی۔
عدالت نے پوچھا کہ مقدمے کا چالان جمع ہوچکا ہے ریمانڈ کیوں چاہیے۔
تفتیشی افسرعدالت کو مطمین نہ کرسکے۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ کو جان سے مارنے کی دھکمیاں دینے اور دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
عدالت نے حلیم عادل شیخ کی درخواست ضمانت پر سرکار کو کل کیلیے نوٹسز جاری کیا۔
پراسیکیوٹر نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کی مقدمہ میں گرفتاری ظاہر کی ہے۔ حلیم عادل کے خلاف گلشن معمار تھانے میں مقدمہ درج ہے۔
وکیل حلیم عادل شیخ نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کراچی میں گرفتار ہیں۔ اپوزیشن لیڈر کو سیاسی بنیاد پر مقدمات میں ملوث کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز سندھ ہائی کورٹ میں اپوزیشن لیڈرحلیم عادل شیخ سے 24 گھنٹے میں سیکیورٹی فراہم کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔
ملک الطاف جاوید ایڈووکیٹ نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو گرفتار کرلیا گیا ہے، درخواست حلیم عادل شیخ کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے دائر کی گئی تھی۔ گرفتاری کے بعد سیکیورٹی سے متعلق درخواست غیر موثر ہوچکی ہے۔ حلیم عادل شیخ کی رہائی کے بعد نئی درخواست دائر کرنے کی اجازت دی جائے۔
جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیے کہ آپ وکیل ہیں کبھی بھی درخواست دائر کرسکتے ہیں، عدالت کیسے اجازت دے؟
سندھ ہائی کورٹ نے درخواست غیر مؤثرہونے پرنمٹا دی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News