 
                                                      چیئرمین پی ٹی آئی کی توشہ خانہ کیس میں ٹرائل روکنے کی استدعا مسترد
چیف جسٹس پاکستان نے کیس میں ریمارکس دیے کہ بلدیاتی انتخابات کےحوالےسے قانون سازی صوبائی حکومت کا اختیارہے۔
سپریم کورٹ میں سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے حلقہ بندی کیخلاف درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قانون سازی صوبائی حکومت کا اختیارہے۔ صوبائی قانون پر عملدرآمد کے دوران کچھ سقم نظرآ رہے ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال نے کہا کہ کیا الیکشن کمیشن سقم نظرانداز کرکے اپنی مرضی سے حلقہ بندی کرسکتا ہے؟ بعض یونین کمیٹیوں کی آبادی میں فرق سو فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ عدالت صرف سقم کی نشاندہی کر سکتی ہے قانون تبدیل نہیں کرسکتی۔
جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ حلقہ بندی کا اختیار ایک شق میں الیکشن کمیشن دوسری میں حکومت کو ہے۔
عدالت نے کہا کہ کیا حلقہ بندی کے دوران یونین کمیٹیوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے؟
وکیل ایم کیو ایم نے کہا کہ حلقہ بندی میں تعداد کم اور زیادہ ہوسکتی ہے۔
جسٹس منصورعلی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت نے قانون میں بلدیاتی اداروں کا ڈھانچہ بنایا ہے۔ کیا الیکشن کمیشن حلقہ بندی کے ذریعے ڈھانچہ تبدیل کرسکتا ہے؟
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ الیکشن کمیشن اتنا ہی کام کرسکتا ہے جتنا اسے اختیار ہو۔ کے پی کے کے قانون میں یونین کمیٹیوں کی تعداد کیلئے طریقہ کار درج ہے۔
وکیل فروغ نسیم نے کہا کہ سندھ حکومت نے کمیٹیوں کی تعداد کا کوئی طریقہ کار واضح نہیں کیا۔
سپریم کورٹ/سندھ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے حلقہ بندیوں کیخلاف ایم کیو ایم کی درخواست پر سماعت کے دوران بلا مقابلہ منتخب ہونے والے بلدیاتی نمائندوں کے وکیل خالد جاوید نے دلائل دیے کہ حلقہ بندیاں ریاضی کے اصول کے تحت نہیں کی جاسکتیں۔
خالد جاوید نے کہا کہ ایم کیو ایم کی دلیل مان لی جائے تو پورے ملک کی صوبائی و قومی اسمبلی کی حلقہ بندیاں متاثر ہو جائیں گی۔ سن دو ہزار پندرہ میں اسی اصول کے تحت حلقہ بندیاں ہوئیں ایم کیو ایم کے میئر بنے۔
چیف جسٹس عمرعطا بندیال کا ایڈووکیٹ خالد جاوید خان سے مکالمہ
چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ خالد جاوید خان سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کی حلقہ بندیاں سپریم کورٹ میں اس وقت سپریم کورٹ میں چیلنج ہیں۔
خالد جاوید خان نے کہا کہ یہ کیس صرف مومن آباد یا کراچی کا نہیں۔ اس کیس سے پورے ملک کی حلقہ بندیاں متاثر ہو سکتیں ہیں۔ کراچی میں 110 گزکے گھرمیں آٹھ لوگ اور ہزار گز کے گھر میں تین لوگ بھی رہتے ہیں۔
وکیل خالد جاوید خان نے دلائل دیے کہ الیکشن کمیشن یونین کمیٹی بناتے وقت صرف آبادی نہیں حلقے میں بنیادی سہولیات کو بھی مد نظر رکھتا ہے۔ پاکستان میں آبادی کے تناسب سے سب نہیں ہوتا۔ رقبے کے لحاظ سے سب سےبڑے صوبے کی آبادی سب سے کم ہے۔
ایڈووکیٹ خالد جاوید نے دلائل دیے کہ کراچی کو سب سے زیادہ بلدیاتی حکومت کی ضرورت ہے۔ کراچی سے آیا ہوں، قبرستان کا منظر پیش کررہا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک نے سوال کیا کہ عدالت کو صرف یہ واضح کردیں کہ سندھ حکومت نے حد بندیاں کس بنیاد پر کی ہیں، اگر حد بندی شفاف ہو تو حلقہ بندیاں متنازع نہیں ہوں گی۔
وکیل خالد جاوید خان نے جواب دیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے 2016 میں حد بندیوں کی گائیڈ لائنز دیں جن پر عمل ہو رہا ہے۔ ایم کیو ایم نے اسی وکیل کے ذریعے سندھ لوکل گورنمنٹ کے سیکشن 10 ون کو پچھلے بلدیاتی انتخابات سے پہلے چیلنج کیا۔
ایڈووکیٹ خالد جاوید نے دلائل میں کہا کہ سندھ ہائیکورٹ نے ایم کیو ایم کی تب درخواست مسترد کی کیونکہ 2015 کے قانون کو الیکشن سے فوری پہلے چیلنج کیا گیا تھا۔ آج تک ایم کیو ایم نے سیکشن 10 ون کو دوبارہ سپریم کورٹ میں چیلنج نہیں کیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ سندھ حکومت کو بھی اس معاملے پر سننا چاہتے ہیں۔
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے جواب دیا کہ کافی حد تک خالد جاوید کے دلائل کو اپناتا ہوں، کل تمام دستاویزات بھی پیش کروں گا۔
فہمیدہ مرزا روسٹرم پرآ گئیں
ممبرقومی اسمبلی فہمیدہ مرزا روسٹرم پر آئیں اور عدالت سے کہا کہ پانچ دفعہ سے بدین سے منتخب ہوتی آ رہی ہوں۔ ٹھٹہ بدین کا بہت برا حال ہے۔ ٹھٹہ بدین سے منتخب ہونے کے باوجود میرا ووٹ وہاں سے کراچی منتقل کردیا گیا۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ کو کل سنیں گے۔
سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کل صبح 11:30 تک ملتوی کر دی۔
۔چیف جسٹس پاکستان عمرعطا بندیال کی سربراہ میں تین رکنی خصوصی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News

 
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                  
                                 